اسلام آباد(سی پی پی ) قومی احتساب بیورو (نیب)نے ہیومن رائٹس کمیشن کو حراستی مراکز کے جائزے کی اجازت دیدی ، ہیومن رائٹس کمیشن کاکہناہے کہ نیب کے حراستی مراکزمیں آنے والے لوگوں کے ساتھ نامناسب رویے کی شکایات تھیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے ہیومن رائٹس کمیشن کوحراستی مراکز کے جائزہ لینے کی اجازت دے دی، جسٹس(ر) علی نواز ، چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن اور کمیشن اراکین کل نیب لاہور کے حراستی مراکز کادورہ کریں گے۔کمیشن ارکان کراچی، اسلام آباد، پشاور کے نیب حراستی مراکز کے بھی دورے کریں گے۔ ہیومن رائٹس کمیشن کاکہناہے کہ نیب کے حراستی مراکزمیں آنے والے لوگوں کے ساتھ نامناسب رویے کی شکایات تھیں،اس لئے حراستی مراکزکے حالات اورقانونی حیثیت کاجائزہ لیا جائیگا اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی اورعالمی معیار سے مطابقت یقینی بنائی جائے گی۔ یاد رہے چند روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ بریگیڈئر( ر) اسد منیر کیس کو جلد دیکھیں تاکہ تشدد کو بطور ہتھیار استعمال نہ کیا جاسکے۔ قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا نیب اور ریاستی اداروں کی طرف سے زیرحراست افراد پر تشدد کے ذریعے مرضی کے بیانات لینے کے معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اورسڑکوں پراحتجاج کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین کو نیب کے حراستی مراکز کادورہ کرنے کا موقع دیا جائے۔