جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حکومت کی نئی پالیسی، سڑکوں پر چمچماتی امپورٹڈ گاڑیاں اب نایاب ہو جائیں گی،درآمد بند،حیرت انگیز انکشافات

datetime 29  اپریل‬‮  2019 |

کراچی(این این آئی)سڑکوں پر چمچماتی امپورٹڈ گاڑیاں اب نایاب ہو جائیں گی کیونکہ حکومت کی نئی امپورٹ پالیسی کے بعد انھیں درآمد کرنا بند کر دیا گیا ہے۔نئی امپورٹ پالیسی کی وجہ سے گاڑیوں کو درآمد کرنے کے کاروبار سے منسلک افراد پریشان ہیں۔ملک میں اس وقت تقریبا 10 لاکھ سالانہ گاڑیوں کی کھپت ہے۔

مقامی مینوفیکچرز 6 لاکھ 20 ہزار سے زائد سالانہ گاڑیاں پروڈیوس کرتے ہیں جبکہ درآمد کی جانے والی گاڑیاں 70 سے 80 ہزار ہیں۔گزشتہ مالی سال کے دوران کی 70 ہزار سے زائد امپورٹڈ گاڑیاں درآمد گئیں تھیں جس سے قومی خزانے کو 100 ارب سے زائد کا فائدہ ہوا۔ جبکہ لوکل مینوفیکچررز نے 6 لاکھ سے زائد گاڑیوں کی مد میں 66 ارب ٹیکس ادا کیا۔امپورٹرز اور شوروم مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کو امپورٹ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے تاکہ یہ کاروبار زندہ رہ سکے۔ مارکیٹ میں گاڑی خریدنے کے لیے آنے والے حضرات کہتے ہیں کہ پاکستانی گاڑی پر امپورٹڈ کو فوقیت دینے کی وجہ اس کا بے شمار فیچرز سے لیس ہونا ہے۔اس وقت پاکستان کی مختلف بندرگاہوں پر 600 سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ اسی طرح 5500 سے زائد گاڑیاں چاپان پورٹس پر موجود ہیں جو امپورٹ پالیسی کے باعث پاکستان نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔ سڑکوں پر چمچماتی امپورٹڈ گاڑیاں اب نایاب ہو جائیں گی کیونکہ حکومت کی نئی امپورٹ پالیسی کے بعد انھیں درآمد کرنا بند کر دیا گیا ہے۔نئی امپورٹ پالیسی کی وجہ سے گاڑیوں کو درآمد کرنے کے کاروبار سے منسلک افراد پریشان ہیں۔ملک میں اس وقت تقریبا 10 لاکھ سالانہ گاڑیوں کی کھپت ہے۔ مقامی مینوفیکچرز 6 لاکھ 20 ہزار سے زائد سالانہ گاڑیاں پروڈیوس کرتے ہیں جبکہ درآمد کی جانے والی گاڑیاں 70 سے 80 ہزار ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…