جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت کی نئی پالیسی، سڑکوں پر چمچماتی امپورٹڈ گاڑیاں اب نایاب ہو جائیں گی،درآمد بند،حیرت انگیز انکشافات

datetime 29  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سڑکوں پر چمچماتی امپورٹڈ گاڑیاں اب نایاب ہو جائیں گی کیونکہ حکومت کی نئی امپورٹ پالیسی کے بعد انھیں درآمد کرنا بند کر دیا گیا ہے۔نئی امپورٹ پالیسی کی وجہ سے گاڑیوں کو درآمد کرنے کے کاروبار سے منسلک افراد پریشان ہیں۔ملک میں اس وقت تقریبا 10 لاکھ سالانہ گاڑیوں کی کھپت ہے۔

مقامی مینوفیکچرز 6 لاکھ 20 ہزار سے زائد سالانہ گاڑیاں پروڈیوس کرتے ہیں جبکہ درآمد کی جانے والی گاڑیاں 70 سے 80 ہزار ہیں۔گزشتہ مالی سال کے دوران کی 70 ہزار سے زائد امپورٹڈ گاڑیاں درآمد گئیں تھیں جس سے قومی خزانے کو 100 ارب سے زائد کا فائدہ ہوا۔ جبکہ لوکل مینوفیکچررز نے 6 لاکھ سے زائد گاڑیوں کی مد میں 66 ارب ٹیکس ادا کیا۔امپورٹرز اور شوروم مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت کو امپورٹ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے تاکہ یہ کاروبار زندہ رہ سکے۔ مارکیٹ میں گاڑی خریدنے کے لیے آنے والے حضرات کہتے ہیں کہ پاکستانی گاڑی پر امپورٹڈ کو فوقیت دینے کی وجہ اس کا بے شمار فیچرز سے لیس ہونا ہے۔اس وقت پاکستان کی مختلف بندرگاہوں پر 600 سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ اسی طرح 5500 سے زائد گاڑیاں چاپان پورٹس پر موجود ہیں جو امپورٹ پالیسی کے باعث پاکستان نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔ سڑکوں پر چمچماتی امپورٹڈ گاڑیاں اب نایاب ہو جائیں گی کیونکہ حکومت کی نئی امپورٹ پالیسی کے بعد انھیں درآمد کرنا بند کر دیا گیا ہے۔نئی امپورٹ پالیسی کی وجہ سے گاڑیوں کو درآمد کرنے کے کاروبار سے منسلک افراد پریشان ہیں۔ملک میں اس وقت تقریبا 10 لاکھ سالانہ گاڑیوں کی کھپت ہے۔ مقامی مینوفیکچرز 6 لاکھ 20 ہزار سے زائد سالانہ گاڑیاں پروڈیوس کرتے ہیں جبکہ درآمد کی جانے والی گاڑیاں 70 سے 80 ہزار ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…