اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان پاکستان مسلم لیگ (ن)او رتحریک کے ارکان درمیان گرما گرمی دیکھی گئی،شاہد خاقان عباسی کو بات کر نے کی اجازت نہ دینے اور مائیک بند ہونے پر لیگی ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا،مجبوراً اسپیکر نے سابق وزیر اعظم کو بات کر نے کی اجازت دیدی۔
پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان گرما گرمی دیکھی گئی۔ وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہاکہ پی آئی اے خسارے میں ہے تو ائر بلیو منافع میں کیوں ہے؟۔غلام سرور خان کے ریمارکس پر لیگی ارکان نے احتجاج شروع کر دیا، اس موقع پر اسپیکر نے شاہد خاقان عباسی کو بات کرنے کی اجازت بھی نہ دی،مائیک بند ہونے پر لیگی ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤکر لیاجس کے بعد اسپیکر نے شاہد خاقان عباسی کو بات کرنے کی اجازت دیدی۔ اجلاس کے دور ان سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی اور گیس قیمتوں کا معاملہ قائمہ کمیٹی میں بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ میں سیکرٹری کو بتاؤں گا تو گیس کی قیمتیں بھی کم ہو جائیں گی۔ شاہ خاقان عباسی نے کہاکہ جو مجھ پر الزام لگائے گا اس کو جواب بھی ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ قائمہ کمیٹی میں میڈیا کی موجودگی میں ہر سوال کا جواب دوں گا۔غلام سرور خان نے کہاکہ میں نے شاہد خاقان عباسی پر کوئی الزام نہیں لگایا۔ انہوں نے کہاکہ میری لوٹ مار کا کوئی چرچا نہیں اور نہ ہی نیب میں کوئی انکوائریاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ کی لوٹ مار کے چرچے زبان زد عام ہیں،1985 سے میں سیاست میں ہوں اور شاہد خاقان عباسی بھی سیاست میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم دونوں کے خاندانوں کا احتساب کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ دونوں میں سے جس کے اثاثوں میں اضافہ ہوا ہو اس کو ڈی چوک میں الٹا لٹکا دیں۔بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس کی کاروائی نماز عصر کیلئے معطل کر دی۔