اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پٹرول پمپس پرہیرا پھیری کم نہ ہوسکی ،ایک قومی روزنامے میں شائع خبر کے مطابق اس حوالے سے سب سے زیادہ جو طریقہ استعمال کیا جاتا ہے وہ گاڑی کی فرنٹ سکرین صاف کرنے کے لیے وائپر لے کر خریدار کو مخاطب کرنا ہے۔وائپر والے کے آنے سے پہلے پٹرول پمپ کا ملازم خریدار کو زیرو میٹر دکھا کر پٹرول ڈالنا شروع کر چکا ہےاور جوں ہی خریدار وائپر والے کی جانب متوجہ ہوتا ہے تو پٹرول ڈالنے والا
ملازم مشین کے اندر نصب مخصوص بٹن کو دبا کر میٹر پر پٹرول کی مقدار میں جمپ لگا کر دو یا تین سو روپے کی ڈنڈی مار چکا ہوتا ہے۔ پاکستان پٹرولیم ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اطلاعات خواجہ عاطف نے بتایا ہے کہ پنجاب میں 5500 کے لگ بھگ پٹرول پمپ موجود ہیں۔ جب کہ روزانہ پونے 2کروڑ لٹر سے زائد کا پٹرول فروخت ہوتا ہے۔حکومت نے اس حوالے سے پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جرمانے اور سزائیں بھی بڑھائی جائینگی۔