بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

2018میں بیرون ملک مقیم 80 ہزار پاکستانی ملک بدر،نصف تعداد کس ملک سے آئی ؟رپورٹ جاری ،حیرت انگیزانکشافات

datetime 25  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق گزشتہ برس بیرون ملک مقیم 80 ہزار پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا جن میں نصف تعداد سعودی عرب سے آئی ہے۔انسانی اسمگلنگ کی لعنت اور پاکستان کا رد عمل کے عنوان سے تیار کردہ رپورٹ کوآئندہ ماہ شائع کیا جائے گا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کے اندر ہی بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں کی اسمگلنگ کی جاتی ہے تاہم وفاقی تحقیقاتی ادارے

ایف آئی اے کو اس کے خلاف کام کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔این سی ایچ آر کی اس رپورٹ کے محقق غلام محمد نے میڈیا رپورٹ میں بتایا کہ انہوں نے اپنی رپورٹ میں ایسے 50 پاکستانیوں کا انٹرویو کیا ہے جو غیرقانونی طریقے سے پاکستان سے باہر گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان انٹرویوز میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ متعدد کوششوں کے باوجود مغربی ممالک میں پہنچنے میں ناکام ہوجاتے ہیں اور انسانی اسمگلنگ گروپ کے ایجنٹ بن جاتے ہیں کیونکہ انہیں مغربی ممالک تک پہنچنے کے راستوں کے بارے میں مکمل معلومات حاصل ہوجاتی ہے۔سب سے تکلیف دہ بات جو سامنے آئی وہ نوجوان لڑکیوں سے متعلق تھی کیونکہ انہیں یہ کہہ کر مشرق وسطی لے جایا جاتا ہے کہ وہ وہاں انہیں بہترین نوکری ملے گی لیکن وہاں پہنچا کر ان سے جسم فروشی کا کام لیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ خواتین واپس پاکستان بھی نہیں آسکتیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ سماجی دبا ئوکی وجہ سے ان کے اہل خانہ انہیں قبول نہیں کریں گے۔غلام محمد نے انکشاف کیا کہ زیادہ تر انسانی اسمگلنگ پاک،ایران سرحد پر تافتان کے علاقے سے کی جاتی ہے جہاں ایف آئی اے کی صرف ایک ہی چیک پوسٹ موجود ہے۔محقق کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ہم ایف آئی اے کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے کیونکہ پورے پاکستان میں اس کے صرف 4500اہلکار ہیںاور اتنی قلیل تعداد سے انسانی اسمگلنگ کو نہیں روکا جاسکتا۔غیر قانون طریقے سے پاکستان سے باہر جانے کی کوشش کرنے والوں میں زیادہ تعداد گجرات اور منڈی بہائوالدین کے رہائشیوں کی ہے جبکہ کئی پاکستانی ایسے ہیں جو حج اور عمرہ کرنے کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں لیکن واپس نہیں آتے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان میں ہی انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے ایف اے کے اختیارات کو بڑھانا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…