کراچی (این این آئی) کورنگی نمبر پانچ کے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں غلط انجیکشن سے جاں بحق ہونے والی عصمت کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ایم ایس کورنگی اسپتال کی جانب سے بنائی گئی تین رکنی کمیٹی نے محکمہ صحت کو بھیجی گئی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ
شاہزیب نامی لڑکے نے عصمت کو 10 ایم ایل کا انجیکشن لگایا اور کچھ ہی دیر بعد 5 ایم ایل کا ایک اور انجیکشن لگادیا جس سے لڑکی کی طبیعت بگڑ گئی۔ رپورٹ کے مطابق لڑکی دانت کے درد کا علاج کرانے اسپتال آئی تھی جہاں 15 ایم ایل کا انجیکشن لگنے سے لڑکی کی طبیعت بگڑگئی، طبیعت بگڑنے کے بعد لڑکی کو ایمرجنسی بھیج دیا گیا اور ایمرجنسی کے ڈاکٹر نے عصمت کو دل کے ڈاکٹر کے پاس بھیج دیا۔تین رکنی کمیٹی میں سربراہ ڈاکٹر فوزیہ معین ڈاکٹرحسن علوی اور ڈاکٹر سعید شامل ہیں۔ دوسری طرف پولیس بھی اپنی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔عصمت کے ورثا نے عوامی کالونی پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا جس کے بعد تفتیش تھانہ ابراہیم حیدری منتقل کردی گئی ہے۔گزشتہ ہفتے کراچی کے اسپتال میں عملے کی غفلت سے عصمت نامی لڑکی جان کی بازی ہاری گئی تھی۔ پولیس نے کمپاڈرشاہزیب کا گرفتار کرلیا ہے جب کہ ڈاکٹر ایاز تا حال مفرور ہے۔تحقیقات کے مطابق لڑکی کو موت کے بعد تین گھنٹے تک ٹی بی وارڈ میں ہی رکھا گیا تھا اور مبینہ طورپر دو افراد نے عصمت کو اپنی ہوس کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ کورنگی نمبر پانچ کے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں غلط انجیکشن سے جاں بحق ہونے والی عصمت کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے۔