جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

شہبازشریف کی ملکیتی رمضان شوگر ملز نے اربوں دبا لئے ، ادائیگی کی بجائے کس کام پر مجبور کیا جانے لگا؟کسانوں نے مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا

datetime 22  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چنیوٹ( آن لائن ) پنجاب حکومت شریف خاندان کی ملکیتی شوگر مل رمضان شوگر مل سے کسانوں کو ’’ گنا ‘‘ کی ادائیگی کرانے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں کسان ’’ گنا ‘‘ کی ادائیگی کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔ رمضان شوگر مل شہباز شریف کی ملکیتی مل ہے جس نے کسانوں کے اربوں روپے دبا لئے ہیں ۔

ڈی سی آفس چنیوٹ کے باہر بھی سینکڑوں کسانوں نے احتجاج کیا اور حکومت پنجاب کے خلاف شدید نعرے بازی کی ہے کسانوں نے گنا کی ادائیگی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعظم پاکستان عمران خان سے بھی اپیل کررکھی ہے لیکن ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا ہے ۔ رمضان شوگر مل انتظامیہ نے کسانوں کورقوم دینے کی بجائے زبردستی چینی فروخت کررہے ہیں جبکہ یہ چینی مارکیٹ کے ریٹس سے مہنگی دی جارہی ہے ۔شریف خاندان نے کسانوں پر واضح کردیا ہے کہ ان کو گنا کی ادائیگی نہیں کی جائے گی اور کسانوں کو مہنگے داموں چینی وصول کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔شریف خاندان کسانوں کو مہنگے داموں چینی فروخت کرکے اربوں روپے لوٹنا چاہتے ہیں۔ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسانوں کو گنا کی ادائیگی کرائے لیکن پنجاب کے کین کمشنر واجد علی شاہ بھی شریفوں کا آدمی ہے جو قانون کو حرکت میں لانے سے گریزاں ہے جبکہ وزیر زراعت نعمان لنگڑیاں بھی کمزور وزیر ہے جس کے پاس کسانوں کو انصاف دلوانے کیلئے کوئی طاقت نہیں ہے ۔عمران خان واحد امید کی کرن ہے جو کسانوں کے دکھوں کامداوا کرسکیں گے اور گنا کی ادائیگی کیلئے کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ڈی سی چنیوٹ پہلے ہی خوفزدہ ہیں وہ بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرپارہے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…