سانگلہ ہل ( آن لائن ) سانگلہ ہل شہر بھر میں جعلی نوٹوں کی بھرمار 5ہزار 1ہزار اور 5سو کے جعلی نوٹ کثرت سے گردش کرنے لگے شہریو ں او ر دوکانداروں کر درمیان لڑائی جھگڑے معمول بن گئے محلہ احمد آباد میں جنرل سٹور اور کریانہ مرچنٹ مالکان
کی طرف سے منی چینج کے کاروبار کی آڑمیں وسیع پیمانے پر جعلی کرنسی کے دھندے کا انکشاف درجنوں شہری جعلی کرنسی چلانے والوں کا شکار ہوگئے اس سلسلہ میں محلہ احمد آبا دکے مقامی شاہد کریانہ سٹور کے مالک نے محلہ دار کونسلر کو آنے والے 30ہزار روپے ایزی پیسہ دیتے وقت 5۔5 ہزار روپے جعلی نوٹ تھمادیئے جب وہ نوٹ لے کر دوسری دوکان پراسکا اْدھار اتارنے کیلئے گیا تو دوکاندار نے حیران ہو کر کونسلر سے کہا کہ یہ آپ کے 5ہزار کے نوٹ جعلی ہیں جس پر وہ دوبارہ واپس شاہد کریانہ سٹور پر پہنچا تو دوکاندار نے نوٹ واپس لینے سے انکار کر دیا جس پر کونسلر اور دوکاندار کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی محلہ داروں کی مداخلت پر دوکاندار کو مجبوراََ جعلی نوٹ واپس لینے پڑے جبکہ کہ کمیٹی بازار۔مین بازار۔سبزی منڈی میں بھی ہزار اور 5ہزار والے جعلی نوٹ عام طورپر گردش کرنے لگے اس پر دوکانداروں اور شہریوں کے درمیان آئے روز جعلی کرنسی کے لین دین پر جھگڑے معمول بن گئے ہیں یہ بھی واضح رہے کہ منی چینج کی آڑ میں جعلی کرنسی کا کاروبار کرنے والے راتو ں رات لاکھ پتی بن گئے ان سٹوروں پر ہی جعلی کرنسی کے کاروبار کاانکشاف ہوا ہے شہریوں نے حکام بالا سے ایسے سٹور مالکان کے اثاثے چیک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔