اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایت کے اندارج پر لاہور سے بیس سالہ لڑکی کے اغواء ہونے والی بیس سالہ لڑکی باز یاب کرالی گئی ۔ پاکستان سٹیزن پورٹل پر وزیراعظم پاکستان کو شکایت موصول ، ازالے کیلئے پنجاب حکومت اور اذیی جی پنجاب کو احکامات جاری کیے تھے،
بیس سالہ لڑکی کا اغواء 8 نومبر 2018 کو پولیس اسٹیشن مناوا لاہور کے علاقے سے ہوا۔ درخواست میں کہاگیاکہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر اغواء اور کیس میں پولیس کی عدم دلچسپی سے متعلق انیس فروری کو شکایت بھیجی۔پاکستان سٹیزن پورٹل کے باعث 27 مارچ کو بیس سالہ لڑکی کو بازیاب کر لیاگیا۔شکایت کنندہ نے مغوی کی بازیابی سے متعلق فون پر پولیس کو آگاہ کیا، پولیس نے کیس میں غفلت برتنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف انکوایری کی ہدایت کی ۔غفلت برتنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت تاکہ مستقبل ایسے واقعات رونما نا ہوں۔غفلت کے مرتکب اہلکاروں اور افسران سے متعلق سفارشات دو ہفتے میں طلب کی گئیں۔اغواء کار ہاسٹل اونر نگار عالم اور آن لائن ٹیکسی ڈرائیور احمد شیروز واقع میں ملوث پائے گئے۔ پولیس کے افسران کی ملی بھگت کے باعث اغواء کاروں کو 20 منٹ میں رہا کیا گیا،ڈی آئی جی انعام اور ڈی ایس پی رانا زاہد اغواء کاروں کے ساتھ ملی بھگت میں شامل نکلے۔تفتیشی افسر فرخ ریاض نے شکایت کنندہ کے بیٹے کو اپنی والدہ کے خلاف بیان دینے پر ہراساں کیا۔ درخواست کنندہ کے مطابق اے ایس آئی شفیق نے بیٹی کی بازیابی کے لئے 20 ہزار روپے رشوت لی۔ڈی آئی جی انعام نے بیٹی سے ان کی والدہ کے خلاف بیان لینے پر بھی ہراساں کیا۔