جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بچوں سے زیادتی کی روک تھام سے متعلق خصوصی کمیٹی کااجلاس ، شیریں مزاری اور بیرسٹر سیف آپس میں لڑ پڑے ،افسوسناک صورتحال

datetime 12  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ کی بچوں سے زیادتی کی روک تھام سے متعلق خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر شیریں مزاری اور بیرسٹر سیف آپس میں لڑ پڑے ، دونوں رہنما تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے جبکہ کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نوٹس جاری کرنے کے باوجود اجلاس میں شریک نہیں ہوئے،

وزیر انسانی حقوق آ سکتی ہیں اور آئی جی نہیں؟ ۔ جمعہ کو سینیٹ کی بچوں سے زیادتی کی روک تھام سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس نزہت صادق کی صدارت میں ہوا جس میں چائلڈ لیبر، بچوں کے اغوا اور بچوں سے زیادتی سے متعلق تحریک پر غور کیا گیا ۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے قانون سازی کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بتایا جائے کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں کیا کر رہی ہیں؟ ۔انہوں نے کہاکہ قانون سازی کے بعد اس پر عملدرآمد سے متعلق کیا ہو رہا ہے؟ ۔انہوں نے کہاکہ قانون سازی کرنا ہمارا کام ہے، لیکن حقائق سے متعلق سوالات اٹھ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ قوانین پر عملدرآمد سے متعلق بتایا جائے۔اجلاس کے دور ان کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا ۔کمیٹی ارکان نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد نوٹس جاری کرنے کے باوجود اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔شیری رحمن نے کہاکہ آئی جی کون سے دہشتگردی کے حملے کی روک تھام کے اقدامات کر رہے ہیں؟ وزیر انسانی حقوق آ سکتی ہیں اور آئی جی نہیں؟ ۔اجلاس کے دور ان بیرسٹر سیف نے کہاکہ کیا وزیراعظم اور وزرائے اعلی کے گھر خالی کیئے گئے؟ وزیراعظم ہاؤس اور وزراء اعلی کے ہاؤسز میں بچوں کے سینٹر قائم کیئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ ان ہاؤسز میں بھینسیں رکھی جائیں تاکہ بچے دودھ بھی پی سکیں۔انہوں نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں۔

شیریں مزاری اور بیرسٹر سیف کے درمیاں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا شیری مزاری نے کہاکہ میں بھی یہاں جذباتی تقریر کر سکتی ہوں،میری ایک میٹنگ ہے میں اس میٹنگ میں جا رہی ہوں۔بیرسٹر سیف نے کہاکہ وزیر صاحبہ آپ پھر اس میٹنگ میں آکر اپنا ٹائیم ضائع ہی نہ کیا کریں،یہ کوئی طریقہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم آپ کے بغیر اپنا کام چلا لیں گے۔ شیریں مزاری نے کہاکہ ٹھیک ہے جو آپ کو مناسب لگے، اگر آپ کا فروغ نسیم کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے تو ان سے جا کر بات کریں۔ اس موقع پر شیریں مزاری اور بیرسٹر سیف آپس میں الجھ پڑے اور کہاکہ اس طرح بات نہ کریں۔شیریں مزاری اور بیرسٹر سیف اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔بیرسٹر سیف نے کہاکہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ یہاں آکر اس طرح کا رویہ دکھایا جاتا ہے، یہ وزیر انسانی حقوق کا رویہ ہے؟ ۔انہوں نے کہاکہ یہ سب سے لڑائی کر رہے ہیں تو جاکر بدمعاشوں کا اڈا چلائیں،ان کے رویے کا مسئلہ ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…