اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی شاہزیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں انکشاف کیا ہے کہ تازہ ترین تعلیمی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا ہ کے 91ہزار طلبہ میں سے43ہزار طلبہ گھوسٹ ہیں۔ان طلبہ کا کسی سکول میں کوئی وجود نہیں سوائے سکول کے رجسٹر حاضری کے۔
شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ گھوسٹ سکول اور گھوسٹ ملازمین کے حوالے سے تو عمران خان خوب آواز اٹھایا کرتے تھے مگر آج ان کے اپنے ہی صوبے کے سرکاری سکولوں میں گھوسٹ طلبہ کے اندراج کا انکشاف ہوا ہے تو وہ اس پر لب کشائی کرنے کے بجائے چپ سادھے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ پشاورہائی کورٹ نے بھی ریمارکس دیے ہیں کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ خیبر پختون خوا کی کارکردگی مایوس کن ہے۔پشاور ہائیکورٹ میں بچوں کے بھاری اسکول بیگ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری ایجوکیشن، سیکرٹری ایلمنٹری ایجوکیشن، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اور چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ کو طلب کرلیا۔جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی مایوس کن ہے، اسے اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا، چھوٹے بچوں کو ایک ایک من کے بیگ تھما دیے ہیں، اسکول جاتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ بچے کسی فوجی تربیت کیلئے جارہے ہیں۔ڈپٹی سیکرٹری ایلمنٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ ہم نے اس پر کام شروع کیا ہے 2 ہفتے میں مکمل رپورٹ جمع کرائیں گے۔ جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ جب تک عدالت نوٹس نہیں لے آپ جاگتے نہیں۔