کراچی (این این آئی)متحدہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے 2 سابق وزرا رئوف صدیقی اور عادل صدیقی نیب کے ریڈار پر آگئے ہیں۔ ان کے خلاف نیب ریفرنس کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ اس ریفرنس میں ان کی گرفتاری کا بھی امکان ہے کیونکہ انہوں نے غیر قانونی طور پر
460 افراد کو سائٹ میں بھرتی کیا تھا۔ نیب کی جانب سے سیکرٹری صنعت کو ارسال کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ سائٹ میں غیر قانونی طور پر 2002 سے 2008 تک بڑی تعداد میں بھرتیاں کی گئیں، انہیں کس کے حکم پر بھرتی کیا گیا، کن اخبارات میں نئی ملازمت دینے کے لیے اشتہار شائع کرائے گئے، بھرتیوں کے لیے کتنی سلیکشن کمیٹیاں قائم کی گئیں، کتنے امیدواروں کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کرائی گئی اور کتنے امیدواروں سے انٹرویو لیے گئے، کتنے پاس اور کتنے فیل ہوئے اور ملازمت دینے کے بعد ان ملازمین کو کتنے عرصے کے بعد ترقی دی گئی۔ نیب کی جانب سے ایک پروفارما بھی دیا گیا ہے جس میں ان ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے ہیں۔ نیب کے مراسلے کے بعد اب 460 افراد کی پریشانی بڑھ گئی کیونکہ انہیں تعلیمی اسناد کی تصدیق کے بغیر بھرتی کیا گیا تھا۔ رئوف صدیقی اور عادل صدیقی نے بھرتیاں زبانی حکم پر کرائی تھیں۔