جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

طالبات کا ڈیٹا چوری ہونے کے معاملے میں نیا موڑ ،پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ کا ایک اور حیران کن موقف سامنے آگیا

datetime 11  اپریل‬‮  2019 |

لاہور( آن لائن )پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طالبات کا ڈیٹا چوری ہونے کے معاملے پر وضاحتیں دینا شروع کردی ہیں۔ترجمان یونیورسٹی کی وضاحت سے لگ یہ رہاہے کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ معاملہ سمجھنے سے قاصر ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے تحقیقات کے لیے ایف آئی کو خط لکھ دیا ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے حکام کو خط لکھ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے۔ترجمان کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی سرکاری ویب سائٹ پر طالبات کی کسی قسم کی معلومات موجود نہیں ہیں۔ ویب سائٹ پر معلومات نہ ہونے کے باعث ویب سائٹ سے ڈیٹا ہیک ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ڈیٹا چوری سے متعلق خبروں میں کسی قسم کی صداقت نہیں ہے ۔ ایف آئی اے حکام یا یونیورسٹی انتظامیہ کو کسی طالبہ کی جانب سے کوئی شکایت بھی موصول نہیں ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبات کا ڈیٹا ڈارک ویب پر تاحال موجود ہے اور یہ ڈیٹا موبائل فونز سے چوری ہواہے۔یاد رہے 9اپریل کو خبر سامنے آئی تھی کہ ہیکرز کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کی طالبات کا ڈیٹا ہیک کرکے فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔اسپائی ایپلیکیشنز کے ذریعے چرائی گئی یونیورسٹی طالبات کی معلومات کو مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے۔ ڈیپ ویب پرطالبات کی تصاویر، ویڈیوز اور فون نمبرز بھی دستیاب ہیں۔پنجاب یونیورسٹی کی طالبات کی معلومات ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائنز میں فروخت ہورہی ہیں۔ ایک بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی سات لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔اسکینڈل کا انکشاف ہونے کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ برس برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا تھا کہ ہیکرز نے سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ فیس بک کے 81 ہزار صارفین کی معلومات چرا کر فروخت کے لیے پیش کی گئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…