اسلام آباد(این این آئی)سابق وفاقی وزیر اکرم خان نے نیب کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرادیا ہے ،نیب راولپنڈی نے سابق وفاقی کیخلاف ایک اور کیس کھول دیا۔ جمعرات کو سابق وزیر اکرم خان درانی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ۔
سابق وزیر نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تو اکرم درانی کے خلاف بطور وزیر ہائوسنگ مساجد کے پلاٹ الاٹ کرنے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ۔ذرائع نے بتایاکہ سابق وزیر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے تحقیقات بھی ہو رہی ہیں۔نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم خان درانی نے کہاکہ مجھے نیب نے اسلام آباد میں مساجد کے پلاٹ الاٹ کرنے پر بلایا ہے۔انہوں نے کہاکہ جس طرح میں نےوزارت چلائی سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اتنی عزت دی ہے جسکا کیا بتائوں چائے بھی پلائی بسکٹ بھی کھلائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب والوں نے محبت والی باتیں بھی کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ میں نقص ہوتو اسکا خوف ہوتا ہے اللہ پر ایمان ہو تو خوف نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے جو عزت دی وہ میں اپنی قیادت کو بھی بتائوں گا۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایک کے اپنے اپنے معلامات ہیں ،میں نے اپنی ذات کے حوالے سے بات کی پارٹی کے حوالے سے بات نہیں کی ۔ انہوں نے کہاکہ پشاور میٹرو ایک عجوبہ ہے جو ہوا میں اڑ گیا۔ انہوں نے کہاکہ بلین ٹری میں جو کرپشن ہوا اسکا تمام ریکارڈ نکلوائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نیب آرڈیننس میں جہاں کمزوریاں ہیں ،اسکی اصلاح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ نیب قانون میں اصلاح کی ضرورت ہے۔
اکرم درانی نے کہاکہ عزت اور ذلت کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔انہوں نے کہاکہ قانونی آدمی ہوں ،ساری زندگی قانون کے مطابق گزاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹی وی پر پرسوں سے یہ باتیں چل رہی تھیں ،کری روڈ پر چھ مساجد کی نشاندہی کی تھی ۔انہوں نے کہاکہ مساجد کے معاملے پر فیصلہ کمیٹی کرتی ہے جو بورڈ کو بھجواتی ہے ،مساجد کی الاٹ منٹ میں وزیر کا کوئی عمل دخل نہیں ۔انہوں نے کہاکہ مولویوں کے ساتھ میری قربت ہے۔