جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لوگ یہاں ویڈیو بنا رہے ہیں ،سیلفیاں بنا رہے ہیں،حمزہ آپ بتائیں یہ سب کیا ہے؟ عدالت کے استفسار پر حمزہ شہباز نے کیا جواب دیا؟

datetime 10  اپریل‬‮  2019 |

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی اسکینڈل کیس میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز کی 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی ،عدالت نے دونوں کیسز میں حمزہ شہباز کو ایک ایک ایک کروڑ کے مچلکے بھی داخل کرانے کا حکم دیا ۔ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ حمزہ شہباز اپنے وکلاء امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ کے

ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ حمزہ شہباز کی طرف سے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی سکینڈل میں عبوری ضمانت کیلئے الگ لگ درخواستیں دائر کیں جن میں موقف اپنایا گیا کہ نیب کی طرف سے آمدن سے زائد سے اثاثہ کیس میں عبوری ضمانت منظور ہو چکی ہے اور رمضان شوگر اور صاف پانی کیس میں گرفتاری کا خدشہ ہے، نیب پہلے بھی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، خدشہ ہے کہ نیب مجھے بھی کسی اور انکوائری میں بلا کر رمضان شوگر اور صاف پانی سکینڈل میں گرفتاری ڈال دے گا۔جبکہ لاہور ہائیکورٹ اپنے حکم میں کہہ چکی ہے کہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے پہلے بتایا جائے۔عدالت میں شور شرابے پر جسٹس شہزاد احمد خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا،اپنے لوگوں کو سنبھالنا اعظم صاحب آپ کا کام ہے۔جس پر حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے کارکن آج نہیں آئے باہر سب میڈیا ہے، درخواست فائل ہوتی ہے اور میڈیا پہلے پہنچا ہوتا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا پر آتا ہے تو کارکن وہاں پہنچ جاتے ہیں ، سب نمبر بنانے یہاں آجاتے ہیں، لوگ یہاں ویڈیو بنا رہے ہیں ،سیلفیاں بنا رہے ہیں۔حمزہ آپ بتائیں یہ سب کیا ہے۔ جس پر حمزہ شہباز نے کہا کہ آپ کا اعتراض درست ہے جب گھر سے نکلا تو باہر میڈیا ہی میڈیا تھا مگر ہم کوشش کرینگے کہ آئندہ ایسی حرکت نہ ہو۔عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد حمزہ شہباز کی دونوں کیسز میں 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی، عدالت کا دونوں کیسز میں حمزہ شہباز کو ایک ایک ایک کروڑ کے مچلکے بھی داخل کرانے کا حکم دیا ہے ۔بعد ازاں حمزہ شہباز اپنے وکیل امجد پرویز کے چیمبر میں چلے گئے جہاں وکلاء سے قانونی مشاورت کی گئی ۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…