کراچی(این این آئی)ملک میں تیزی سے بڑھتی مہنگائی نے سفید پوش طبقے کا جینا محال کر دیاہے۔ پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اشیائے ضروریہ کی ہر شے کو ہی پر لگ گئے۔کراچی میں ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے من مانیاں کرتے ہوئے دودھ کی قیمت میں ایک دم 23 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا۔ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے من مانیاں کرتے ہوئے نئے نرخ نامے کا اعلان کر دیا۔ جس کے مطابق دودھ کا ہول سیل ریٹ 83 روپے سے
بڑھا کر 108 روپیہ فی لیٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد شہریوں کو دودھ 120 روپے فی لیٹر ملے گا۔ڈیری کیٹل فارمز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ سے فارمز کے استعمال کی تمام ہی اشیا مہنگی ہو گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں نے کہاکہ شہری انتظامیہ اور عوام کے تمام تر ردعمل کا سامنا ہمیں کرنا پڑتا ہے جب کہ شہریوں نے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کو حکومت کی نااہلی ہے۔دوسری جانب پٹرول، بجلی، گیس اور دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ فلور ملز ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمت میں 10 روپے فی من اضافہ کا عندیہ دے دیاہے۔فلور ملز ایسوی ایشن نے حالیہ مہنگائی کو جواز بناتے ہوئے حکومت کو آٹے کی قیمت میں اضافہ کے لیے مراسلہ لکھاہے۔فلور ملز کے مراسلے میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں پانچ روپے کا اضافے کا مطالبہ کیا گیاہے۔مہنگائی سے خوفزدہ شہریوں کا کہناہے کہ اگر آٹے کی قیمت بڑھی تو دال روٹی پوری کرنا بھی مشکل ہو جائے گا جب کہ دکانداروں کا موقف ہے کہ اگر انہیں فیکٹری سی ہی آٹا مہنگا ملے گا تو اضافی نرخ پر فروخت کرنا ان کی مجبوری ہے۔