جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں50کروڑ منتقلی کا اعتراف،رقم کیوں ٹرانسفر کی؟گرفتار محمد مشتاق کے وکیل نے حیرت انگیزموقف اختیارکرلیا

datetime 9  اپریل‬‮  2019 |

لاہور( این این آئی) احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے مبینہ فرنٹ مین محمد مشتاق کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی ۔نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے بتایا کہ ایف آی اے امیگریشن نے محمد مشتاق کو

علامہ اقبال ائیر پورٹ سے گرفتار کیا تھا،محمد مشتاق رمضان شوگر مل کے منیجر تھے، محمد مشتاق کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا، محمد مشتاق لاہور سے دبئی فرار ہونے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا، محمد مشتاق پی آئی اے کی پرواز 203سے لاہور سے دبئی روانہ ہو رہا تھا، ملزم محمد مشتاق مبینہ طور پر شہباز شریف خاندان کا فرنٹ کا کردار ادا کرتا رہا۔ملزم محمد مشتاق نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 50کروڑ منتقل کیے، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے اثاثے کیس میں ملزم محمد مشتاق کا کلیدی کردار ہے، عدالت تفتیش کے لیے ملزم کا پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ۔ ملزم کے وکیل ظہیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی کہ ٹیکس کا معاملہ ہو تو ایف بی آر جانے۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے اکاونٹ میں بیرون ممالک سے فنڈز آنا شروع ہوئے، جو رقم باہر سے ملزم کے اکاونٹ میں آتی ہے وہ رقم اسی دن سلمان شہباز کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کر دیئے جاتے ہیں۔ ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم کو کبھی نیب نے بیان کے لئے نوٹس نہیں بھجوایا، سلمان شہباز کو رقم ادھار دی گئی۔۔عدالت نے نیب کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔عدالت نے ملزم کو دوبارہ 23 اپریل کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…