لاہور( این این آئی)واپڈا کی جانب سے آزاد کشمیر میں تعمیر کئے گئے انجینئرنگ کے شاہکار نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے آج ایک اور اہم سنگِ میل عبور کر لیاہے،منصوبے سے بجلی کی پیداوار ایک ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ہے ۔
نیلم جہلم پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 969 میگاواٹ ہے ، تاہم اِس منصوبے سے آج ایک ہزار40 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی گئی ۔ جو منصوبے کے پاور پلانٹ کے اعلی معیار کی عکاس ہے ۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین نے اِس اہم پیشہ ورانہ کامیابی پر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی انتظامیہ خصوصا انجینئرز کو مبارک باد پیش کی ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں موسم میں نیلم جہلم پراجیکٹ نے اپنی پوری پیداواری استعداد 29مارچ کو حاصل کی تھی ۔ منصوبے کے چاروں پیداواری یونٹس چلانے کے لئے 280 مکعب میٹر فی سیکنڈ (کیومکس) پانی کا بہادرکار ہوتا ہے ، جو دریائے نیلم میں ہائی فلو سیزن کی وجہ سے اِن دِنوں دستیاب ہے ۔ دریائے نیلم میں ہائی فلو سیزن عام طور پر مارچ سے اگست تک جاری رہتا ہے ۔اپریل 2018 میں پہلے یونٹ سے بجلی کی پیداوار کا آغاز ہونے سے اب تک نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نیشنل گرڈ کو دو ارب 35 کروڑ یونٹ ماحول دوست پن بجلی فراہم کر چکا ہے ۔آج کل منصوبہ روزانہ اوسطا دوکروڑ یونٹ سے زائد بجلی مہیا کررہا ہے ۔ توقع ہے کہ رواں سال یہ منصوبہ 4 ارب 60کروڑ یونٹ بجلی مہیا کرنے کا سالانہ ہدف حاصل کرلے گا۔