کراچی(این این آئی)کراچی میں وی وی آئی پی کلچر کا خاتمہ نہ ہوسکا، ڈیفنس میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کے اسکواڈ نے اوور ٹیک کرنے پر شہری کی گاڑی کو روک لیا، اہلکار شہری کو گاڑی سے اترنے جبکہ شہری پولیس افسر کو بلانے کا کہتے رہے ، شہری کی گاڑی روکنے کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ایک بار پھر پولیس اہلکاروں کا شہریوں سے غیر مہذب رویہ سامنے آگیا۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو شہری کی گاڑی روک کر اہلکاروں سے دباؤ ڈلوانے کی کوشش مہنگی پڑ گئی۔کراچی کے علاقے ڈیفنس سن سیٹ بلیوارڈ کے قریب ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیرارزم(سی ٹی ڈی)کامران افضل کے اسکواڈ نے رات گئے شہری کی گاڑی روکی اور شہری کو کار سے اتر کر اعلی افسر سے ملنے پر زور دیتے رہے۔کامران افضل کے اسکواڈ اور شہری میں بحث و مباحثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ جس میں واضح طور پر دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ کس طرح ایڈیشنل آئی جی کا اسکواڈ شہری کو کار سے نیچے اتر کر اعلی افسر سے ملنے پر زور دیتا رہا۔کار میں موجود مرد اور خاتون کی آواز واضح طور پر سنی جا سکتی ہے، جس میں ان دونوں نے پولیس اہلکاروں کی نہ مانتے ہوئے کار سے نیچے اترنے سے انکار کر دیا اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے ہراساں کیے جانے کی وجہ پوچھتے رہے۔خاتون کا کہنا تھاہم سٹیزن ہیں، آپ نے بیچ سڑک پر روکا ہے ان سے کہیں آکر بات کرلیں۔پوچھے جانے پر اہلکاروں نے بتایا گاڑی میں ایڈیشنل آئی جی صاحب بیٹھے ہیں۔وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے اہلکاروں نہ گاڑی کی تلاشی لی نہ ڈاکومنٹس چیک کئے بس گاڑی میں بیٹھے صاحب سے ملنے پر اصرار کرتے رہے۔ویڈیو کے اختتام پر دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نے کار سے نیچے اتر کر پولیس افسر سے بات کرنے کی کوشش کی جس پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی جانب سے ویڈیو بنانے پر خاتون سے موبائل چھیننے کی کوشش کی گئی۔
ایڈنشنل آئی جی سی ڈی کامران نے اس ضمن میں بتایا کہ واقعہ پانچ روز پہلے کا ہے، تین بار شہری نے ہمیں اوور ٹیک کیا، میں اپنی فیملی کے ساتھ تھا، کوئی اس طرح اوور ٹیک کرے تو شک ہوتا ہے۔کامران افضل کا کہنا تھا کہ شہری کی کار کو تیز رفتاری اور بے ہنگم انداز سے چلانے پر روکا گیا تھا، ان سے کوئی بدتمیزی نہیں کی گئی۔شہریوں اور پولیس کے درمیان ہونے والی نوک جھوک کو اے آئی جی سی ٹی ڈی کی اہلیہ نے مداخلت کرکے ختم کروایا۔