اسلام آباد( آن لائن ) سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی کرپشن اور بددیانتی کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر آگیا ہے ۔ بطور ریلوے منسٹر خواجہ سعد رفیق نے نجی کمپنی اربن سیکشنز یونٹ کو 42 کروڑ 47لاکھ روپے کا ٹھیکہ خفیہ طریقے سے دیا تھا جس کا ریکارڈ نیب حکام سے حاصل کرلیا گیا ہے
اس کمپنی کا تعلق لاہور سے ہے اور خواجہ سعد رفیق کے ساتھ مالک کمپنی کے گہرے مراسم ہیں سابق دور حکومت میں ریلوے کی زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ بنانے اور محفوظ کرنے کا کنٹریکٹ چالیس کروڑ اٹھائیس لاکھ روپے میں اس کمپنی کو دیا گیا تھا ابتداء میں کمپنی نے 56 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا لیکن بعد میں 42 کروڑ سے زائد پر فیصلہ ہوا ۔ خواجہ سعد رفیق نے نجی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا بہانہ یہ بنایا تھا کہ یہ معاملہ حساس سکیورٹی نوعیت ہے اس لئے اس کنٹریکٹ کا نہ تو اشتہار دیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اخبارات میں دیگرکمپنیوں سے اظہار دلچسپی کی درخواست طلب کی جاسکتی ہے اس بنا پر ریلوے حکام نے کمپنی کو بیالیس کروڑ 47 لاکھ کا ٹھیکہ قواعد وضوابط کے برعکس الاٹ کیا تھا جس سے قومی خزانہ کو بھاری مالی نقصان پہنچایا گیا ہے شیخ رشید کے نوٹس میں بھی اس سکینڈل کو چھپایا جارہا ہے جبکہ وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام اس کرپشن میں ملوث ہیں جو ابھی تک اہم عہدوں پر براجمان ہیں وزارت کے سیکرٹری سلطان سکندر راجہ بھی اس کرپشن پر خاموش ہیں اور جوابات دینے کی بجائے معاملہ پر مٹی ڈالنے میں مصروف عمل ہیں