لاہور (نیوز ڈیسک) ڈالرمہنگا کرنے کے پیچھے بڑی سازش پکڑی گئی، بڑے بڑے نام ملوث، پاکستانی ایجنسیوں نے بڑی کامیابی حاصل کر لی، ڈالر کی روز بہ روز بڑھتی ہوئی قیمت نے عوام کی مشکلات بڑھا دی ہیں، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے ایک رپورٹ مرتب کر کے سخت اقدامات کرنے کے لیے کام کا آغاز بھی کر دیا ہے، رپورٹ کے مطابق باقاعدہ چھ بڑے گروپ اور 113 منی ایکسچینجرڈالر مہنگا کرنے کے حوالے سے اس میں باقاعدہ ملوث نکلے،
اخبار کی رپورٹ کے مطابق چھ بڑے گروپوں میں سے تین گروپوں کا تعلق دو بڑی سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماۂں سے ہے۔ ذرائع کے مطابق مارکیٹ سے ڈالرز کوغائب کرنے اور اس کے بعد یہ پروپیگنڈا کرنے کے ڈالر مزید مہنگا ہو رہا ہے اس کے لیے 232 سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال ہوئے ، ان اکاؤنٹس کے متعلق بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان میں سے پندرہ گروپ وہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں جو کہ چار سیاسی جماعتوں کے لئے عرصہ دراز سے استعمال ہو رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق سوئٹزرلینڈ ، برطانیہ اور یو اے ای میں موجود ایک بڑے پاکستانی گروپ نے چار دنوں میں ریکارڈ ڈالر مارکیٹ سے اٹھوائے اور اس کے لیے منی ایکسچینجرز کو استعمال کیا گیا ، ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر انہی گروپوں کے شور مچانے کے بعد دوبارہ مہنگے داموں ڈالر فروخت کر کے اربوں روپے کمائے اور اس کے بعد دوبارہ مارکیٹ سے ڈالر اٹھا کر قیمت 170 سے 180 تک لے جانے کی افواہ بھی انہی گروپوں نے سوشل میڈیا کے وائرل کی ، ذرائع کے مطابق یہ کام اس قدر منظم طریقہ سے کام کیا گیا کہ مختلف سٹاک ایکسچینج کے اندر بھی اس مافیا کے افراد موجود تھے جو وہاں بھی پروپیگنڈا کرکے افواہوں کو حقیقت کا رنگ دیتے رہے۔ دو بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما اس ساری صورتحال میں ان گروپوں کی امداد کرتے رہے بلکہ یہ لوگ اس قدر مایوسی پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ غیر ملکی انویسٹر پاکستان نہ آ سکیں۔ ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ
اس مافیا کا باقاعدہ انٹرنیشنل مافیا کے ساتھ بھی تعلق ہے اور ڈالر کا مصنوعی بحران پیدا کرکے اور ڈالر کی قیمت بڑھانے کے ساتھ ساتھ جہاں اربوں روپے منافع کمایا گیا وہاں پر ان کا دوسرا مقصد سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے سے خوفزدہ کرنا اور جو یہاں سرمایہ کاری کر چکے ہیں ان لوگوں میں مایوسی کو پھیلانا تھا۔ تحقیقاتی اداروں کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس مافیا نے سیاسی فائدے کے ساتھ ساتھ ملک کو دیوالیہ کرنے کی طرف لے جانے کی بھی کوشش کی، ذرائع کا کہناہے کہ آئندہ چند دنوں میں اس سلسلے میں اہم گرفتاریوں کا امکان ہے جن میں کئی بڑے نام بھی شامل ہیں جو اس گھناؤنے کام میں ملوث تھے۔