لاہور ،اسلام آباد( این این آئی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ نیب حکومتی گٹھ جوڑ میں اندھی ہو چکی ہے ،پوری دنیا ریاستی جبر کو دیکھ رہی ہے ، حکومت خوف کا شکار ہے ،لیگی کارکن صبر کریں انشااللہ سب ٹھیک ہو گا ۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نیب کے چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جھوٹے الزامات ہیں ۔
ہائیکورٹ کی جانب سے مجھے گرفتار کرنے سے 10 یوم پہلے آگاہ کرنے کا حکم دیا تھا مگر نیب حکومتی گٹھ جوڑ میں اندھی ہو چکی ہے اور ہمیں گھر کے اندر محبوس کیا گیا ہے ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ پوری دنیا نیب کی کاروائیوں اور ریاستی جبر کو دیکھ رہی ہے ،ہماری وکلا کی ٹیم ہائیکورٹ کے آرڈز نیب کو دیکھا چکی ہے ،حکومت خوف کا شکار ہے ۔کارکن صبر کریں انشااللہ سب ٹھیک ہو گا ۔واضح رہے کہ نیب کے اہلکار، پولیس کی بھاری نفری نے شہبازشریف کی رہائش گاہ کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے رکھا ہے اور ان کو گرفتار کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے لیکن ابھی تک انہیں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ غیر قانونی اقدامات اور انتقامی کاروائیوں کا مقابلہ کرنے والا ہی لیڈر کہلاتا ہے ، حکومت کی انتقامی غنڈہ گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اس کے آگے نہیں جھکیں گے ، کیا نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کوئی اپیل کی ہے ، حمزہ شہباز نے اپنی درخواست دائر کر دی ہے اور صرف عدالت کے سامنے سرنڈر کریں گے ۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان اپنی نالائقی چھپانے کیلئے نیب کو ریاستی دہشتگردی کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں نیب حمزہ شہباز کو گرفتار نہیں کرسکتی، نیب لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ گئی ہے لیکن عدالتِ عظمی نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں دیا، سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کو اپنی منشا ء کے مطابق استعمال نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سرعام کہا کہ وہ ساری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالنے آئے ہیں۔
ان کی کارکردگی آج سب کے سامنے ہے، جان بوجھ کر اپنی نالائقی سے نظر ہٹانے کے لیے یہ سب کیا جارہا ہے، ملک میں کوئی قانون نہیں ، سب کو جیلوں میں ڈالنے کے لیے ریاستی دہشتگردی کی جارہی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نیب کو ریاستی دہشتگردی کے لیے استعمال کررہے ہیں، پہلے کنٹینر پر چڑھ کر ریاست کو دھمکاتے رہے اور آج کرسی پر آکر اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالنے کے لیے ریاست کو استعمال کررہے ہیں۔
عمران خان جان بوجھ کر عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے یہ سب کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب اگر آزاد ہوتی تو اس کی ترجمانی وزیراعظم عمران خان، فواد چوہدری اور شہباز گل نہ کررہے ہوتے۔حمزہ شہباز کے گارڈ زنے کون سی دہشتگردی کی اور تشدد کیا یہ بھی میڈیا کو بتایا جائے۔مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کا ایجنڈاترقی نہیں بلکہ انتقامی کارروائی ہے ۔ نیب کے افسر نے حمزہ شہباز کی رہائشگاہ کے باہر جو گفتگو کی ہے اس کے بعد کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہ جاتا۔
اداروں کی جانب سے چھٹی کے روز اسی لئے کارروائی کی جاتی ہے تاکہ عدالتوں سے بچا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے خصوصی طور پر فیصلہ جاری کیا جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے جنرل آبزرویشن ہے ۔ کیا نیب نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی کیا عدالتی فیصلے کو واپس کرانے کے لئے عدالت سے رجوع کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جنرل مشرف کے مارشل لاء کا مقابلہ کیا اب عمران خان کے مارشل لاء کا بھی مقابلہ کریں گے۔
پرویز مشرف بھی عمران خان کی طرح شہنشاہ معظم بنا ہوا تھا لیکن آج وہ کہاں پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے محاذ آرائی کی فضا پیدا کر رہی ہے ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ غیرقانونی اقدامات اور انتقامی کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والا ہی لیڈر کہلاتا ہے اور حمزہ شہباز یہی کر رہے ہیں ۔ا نہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے پیر کے روز سماعت مقرر کی ہے لیکن نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے پر بضد ہے جس کا مقصد سب کو سمجھ آتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے ذریعے جو تماشہ کیا جارہا ہے یہ عمران خان کی گھٹیا ذہنیت کی تسکین پہنچانے کیلئے ہے ۔ حکومت انتقامی غنڈہ گردی کر رہی ہے لیکن ہم اس کا بھرپو رمقابلہ کریں گے ، حمزہ شہباز شریف عدالت کے سامنے سرنڈر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری سے متعلق نیب کا موقف بالکل غلط اور بے بنیاد ہے،لاہور ہائی کورٹ کی نیب کو ہدایات ہیں کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری سے قبل انہیں 10 روز پہلے آگاہ کرنا ہے اور نیب اس حکم کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ گیا لیکن یہ معاملہ زیر التوا ء ہے۔رانا ثنااللہ نے نیب کے چھاپے کو حملے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب کا عمل غیر قانونی ہے اور یہ وزیر اعظم کے حکم پر ہورہا ہے اور تمام صورتحال کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی۔