کوہاٹ(آن لائن )خیبرپختونخوا کے علاقے کوہاٹ کی قبائلی حصیل درہ آدم خیل میں ایک نوجوان کو پسند کی شادی کرنے پر اینٹیں مار کر قتل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قتل ہونے والے شخص نے چند ماہ قبل ایک قبائلی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔جنگل خیل علاقے کے رہائشی کی مسخ شدہ لاش حافظ آباد کے قریب سے برآمد ہوئی جسے انتہائی بے دردی سے اینٹیں اور پتھر مار کر قتل کیا گیا تھا۔
مقتول نے چند ماہ قبل شادی کی تھی اور اس کی اہلیہ اپنے اہل خانہ کی مخالفت کے باوجود اس سے شادی کرنے کیلئے تیار ہوگئی تھی، جسے انہوں نے اپنی تذلیل سمجھا۔مذکورہ شخص کے والد نے اپنے بیٹے کے قتل کا الزام میں درہ آدم خیل سے ہی تعلق رکھنے والے قاسم خیل قبیلے کے فضل اکبر کو نامزد کیا۔بعد ازاں علاقہ پولیس نے قتل کے خلاف مقدمہ درج کر کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے تفتیش کا آغاز کردیا۔قبل ازیں 4 فروری کو بھی کوہاٹ میں ایک شخص نے غیرت کے نام پر اپنی بہن اور ایک نوجوان کو قتل کردیا۔پولیس نے بتایا تھا کہ بہزادی چکہ کوٹ کے علاقے نوری آباد میں ایک شخص نے اپنی بہن کو اس کے اپنے ہی گھر میں مبینہ طور پر آشنا کے ساتھ قابلِ اعتراض حالت میں پا کر قتل کیا۔اس سے قبل کوہاٹ کے علاقے سورگال میں غیرت کے نام پر مبینہ طور پر والد اور بھائی نے 17 سالہ لڑکی کو گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔کوہاٹ پولیس کے ترجمان کے مطابق مقتولہ کے کچھ عزیزوں نے رپورٹ کیا تھا کہ گھر میں ایک لاش پڑی ہے جبکہ مقتولہ کے والد اور بھائی واقعے کے فوری بعد فرار ہوگئے۔اس سے قبل کوہاٹ میں ہی حنا شاہنواز قتل کیس سامنے آیا تھا جس میں ان کے کزن محبوب عالم نے انہیں 4 گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔
حنا اسلام آباد میں ایک این جی او سے منسلک تھیں اور ان کی والدہ اور بھابی کی کفالت ان کے ذمہ تھی، کیونکہ ان کے والد اور بھائی کا انتقال ہوچکا تھا۔خاندانی ذرائع کے مطابق حنا کا کزن محبوب ان کی ملازمت کے خلاف تھا اور انھیں متعدد مرتبہ اس سے منع کرچکا تھا، تاہم انھوں نے اپنی ملازمت جاری رکھی، جس کے باعث محبوب نے مبینہ طور پر انھیں قتل کردیا۔