نیب کا شہباز شریف کے گھر پر چھاپہ ، ن لیگ آپے سے باہر ہو گئی 

5  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے نیب کی جانب سے لاہور میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے گھرپر چھاپے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل مشرف کے دور میں مکمل تفتیش زدہ کیسز دوبارہ کھولے گئے ،ان کیسز میں سے پہلے بھی کچھ نہیں نکلا،نیب کو جنرل مشرف کے احتساب والے نیب پر نہیں جانا چاہئے ،چیئرمین نیب عمران خان اتنا شاہانہ لائف اسٹائل کیسے گزار رہے ہیں جواب دیا جائے ،

ایک طرف ملک اور دوسری طرف شہنشاہ ہے ،شہنشاہ کو تخت سے اتر کر زمین پر آنا پڑے گا، پاکستان کی تین سال تک ریکوری اور گروتھ کا کوئی چانس نہیں،مشرف کا مارشل لاء دوڑآیا تو آپ کی سول مارشل لاء کا بھی مقابلہ کریں گے۔ جمعہ کو یہاں احسن اقبال اور مریم اورنگزیب نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیب کے اہلکاروں نے شہباز شریف کے گھر پر چھاپہ مارا ہے ،چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے الیکشن سے قبل عوام کو دھوکہ دیا ،پاکستان کو جنت بنا دینے کا وعدہ کیا گیا ،بجلی گیس چینی آٹا سستا کرنے نوکریاں دینے کے جھوٹے خواب دکھائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار میں آکر پتہ نہیں چل رہا کہ اب چلانا کیسے ہے ؟۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے تمام ادارے حکومت کی اقتصادی لالیوں کے نتیجے میں ملکی معیشت کو بریکیں لگ گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تین سال تک ریکوری اور گروتھ کا کوئی چانس نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی سے غریب آدمی کی چیخیں نکل گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی تشدد کے زریعے عوام کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا وہ نیب کی ہر تفتیش میں حاضر ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ سے ردی کی ٹوکری میں پھینکے جانے والے ایشو میں گرفتار کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ ان پر انتقامی طور پر کیسز بنائے گئے ،انہوں نے کہاکہ عمران خان شہباز شریف کا ایوان میں چہرہ دیکھ کر نروس ہو جاتے ہیں اس لئے شہبازشریف کو گرفتار کیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے نظام کو شہنشایت کی جانب لے جایا جا رہا ہے ،شہنشاہ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر سپہ سالار خود بریفنگ دیتے ہیں اس وقت عمران خان قومی قیادت کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف ملک اور دوسری طرف شہنشاہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شہنشاہ کو تخت سے اتر کر زمین پر آنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب سے سوال کرنا چاہوں گا ،

آپ کا ایک مقام ہے آپ سپریم کورٹ کے جج رہے ،نیب کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا جارہا ،احتساب کا عمل شفاف نہیں ہورہا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے پاکستان احتساب اسی درجے پر جائیں جہاں جنرل مشرف کا احتساب تھا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اس ملک کو اندھیروں سے نکالا ہے۔ انہوں نے کہاکہ معیشت کو تین فیصد سے اٹھا کر آٹھ فیصد تک لائے۔انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف کے دور میں مکمل تفتیش زدہ کیسز دوبارہ کھولے گئے ،ان کیسز میں سے پہلے بھی کچھ نہیں نکلا ۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کے بعد جو کیسز بنائے گئے ان میں بھی کچھ نہیں نکلا ۔انہوں نے کہاکہ میرا جسٹس جاوید اقبال سے سوال ہے کہ آپ کا ایک مقام ہے ،آپ نے پی سی او جج کا حلف نہ اٹھا کر تاریخ میں آپ کا نام بنایا ۔انہوں نے کہاکہ نیب میں جنرل مشرف کی روح آپ کی شخصیت کو داغدار کر رہی ہے ،احتساب کا عمل شفاف نہیں متنازعہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ با مشرف ہو گئے تو نیب کے دروازے آپ کیلئے بند ،جو بے مشرف ہوا ان کیلئے نیب کے دروازے کھل جاتے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ نیب کو جنرل مشرف کے احتساب والے نیب پر نہیں جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ملک کی خدمت کی ہے ،پچھلی حکومتوں کے قرضے اتارے کبھی شور نہیں مچایا۔ ۔ انہوں نے کہاکہ سی ہیک کے منصوبے کو کامیاب کیا ،ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں کو بھی مکمل کیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ ڈیم تو نا بنا سکے ،گیس بجلی بند کر دی ،اب عوام کا جینا بھی دو بھر کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ میرے پاس کوئی مکان نہیں کرائے پر رہتا ہوں ،

میرے جتنا ٹیکس دینے والا کیسے محل میں رہ سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ لاکھ ٹیکس دینے والاامیر ترین زندگی گزار رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک کرولا گاڑی وہ بھی لیزنگ کی ۔ انہوں نے کہاکہ آپ کے پاس لینڈ کروزرز اور فلیٹ کہاں سے آیا ؟چیئرمین نیب عمران خان اتنا شاہانہ لائف اسٹائل کیسے گزار رہے ہیں جواب دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت میں بیٹھے لوگوں کا تعلق سلسلہ عمرانیہ سے جڑا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ سب ایمان دار ہیں ،جو خلاف بولے گا اسے نیب سے ڈرایا دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم دھمکیوں سے نہیں ڈرتے ۔ انہورں نے کہاکہ مشرف کا مارشل لاء دوڑآیا تو آپ کی سول مارشل لاء کا بھی مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ جب سے یہ حکومت آئی ہے ہر چیز بند ہوتی جا رہی ہے،یہ پانی کے بند تو نہیں بنا سکے لیکن بجلی، گیس اور روزی تک بند کر دی،

انہوں نے تو لوگوں کی زندگی کو بند کر دیا،انہوں نے کہاکہ چلیں اگر اپوزیشن نے منی لانڈرنگ کی ہے تو تمام اپوزیشن کو جیل میں ڈال دیں لیکن بیس کروڑ عوام نے کیا قصور کیا ہے کہ ان کا جینا محال کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم اگر منی لانڈرر ہیں تو آپ بتائیں آپ نے کتنا ٹیکس دیا؟۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پارلیمنٹ کا راستہ اپنایا،طاقت کے نشے میں آپ اپوزیشن کو نہیں کچل سکتے ۔انہوں نے کہاکہ ایک تہائی ووٹ آپ کے ساتھ ،دو تہائی ہمارے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شفاف احتساب کا عمل شروع کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان آپ خود بھی وزارت عظمیٰ چھوڑیں اور وزراء سے استعفیٰ لیں جو نیب زدہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم مانیں گے کہ آپ جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں ورنہ سب جھوٹ ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ ہم آپ کی دھمکیوں سے خوف ذدہ نہیں ہونے والے۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کو گرانے کیلئے آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کی طرف سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…