لاہور(این این آئی)سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا شریف میڈیکل کمپلیکس میں دوبارہ تفصیلی طبی معائنہ اور ٹیسٹ کئے گئے ،دل کے اندرونی حصوں کے جائزے کیلئے ایکوکارڈیوگرام کیاگیاجس کے مطابق نواز شریف کے جسم میں خون کے بہاؤمیں رکاوٹ پائی گئی ،نواز شریف کے آج نجی ہسپتال میں ایم آرآئی، ایم آر اے اور بعض دیگر ٹیسٹ ہوں گے۔ جبکہ ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں نواز شریف کو لاحق تمام بیماریوں کی تشخیص کی جائے گی،
نوازشریف کے علاج پر کتنا وقت صر ف ہوگا اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف گزشتہ روز انتہائی سخت سکیورٹی میں اپنی رہائشگاہ جاتی امراء سے شریف میڈیکل کمپلیکس آئے ۔ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی موجودگی میں سینئر پروفیسرز نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا جبکہ اس موقع پر کچھ ضروری ٹیسٹ بھی لئے گئے ۔نوازشریف کے دل کے اندرونی حصوں کے جائزے کے لئے ایکوکارڈیوگرام کیاگیاجس کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم کے جسم میں خون کے بہاؤمیں رکاوٹ پائی گئی ،گردن اور دماغ کو خون کی پوری مقدار میں فراہمی نہیں ہورہی ۔ معالجین کے مطابق مریض کی گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی 43 فیصد فراہمی متاثر ہونا خطرناک ہوسکتا ہے اورطبی لحاظ سے یہ مریض کو سنگین ہارٹ اٹیک ہونے کی علامت تصور ہوتی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ معالجین نے خطرے کے پیش نظر نوازشریف کے دل اور گردوں کا ایم آر آئی کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ خون کے بہاؤکی تشخیص کے لئے ڈوپلر سٹڈی بھی کرائی جائے گی ۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کا آج لاہور کے نجی ہسپتال میں ایم آرآئی، ایم آر اے اور بعض دیگر ٹیسٹ ہوں گے۔ معالجین کے مطابق گردوں کو خون کی فراہمی بھی متاثر پائی گئی۔گردوں میں پتھری کی تشخیص کے لئے سی ٹی کب، چھاتی اور
ریڑھ کی ہڈی کا سی ٹی سکین بھی کیاجائے گا ۔ نواز شریف تقریباً ڈھائی گھنٹے تک شریف میڈیکل کمپلیکس میں رہنے کے بعد واپس اپنی رہائشگاہ روانہ ہو گئے ۔ ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں نواز شریف کو لاحق تمام بیماریوں کی تشخیص کی جائے گی، نوازشریف کا چھ ہفتوں میں علاج ہو سکتا ہے یا نہیں ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا
تاہم لندن میں نوازشریف کا علاج کرنے والے ڈاکٹر لارنس سے رابطے میں ہیں۔ڈاکٹر عدنان کے مطابق نواز شریف کے گردوں کی تکلیف میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے ۔علاج اور ٹیسٹوں کیلئے سینئرزپروفیسرز پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ نواز شریف چند مہینے جیل میں رہے ہیں، ہسپتال میں شفٹ کرنے کیلئے تجزیہ کیا جارہا ہے،دیکھا جارہا ہے کہ نواز شریف کا پاکستان میں علاج ہوسکتا ہے یا نہیں۔