پشاور ( آن لائن،اے این این) پشاور میں بی آر ٹی میں تاخیر پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو عہدے سے ہٹا دیا۔تفصیلات کے مطابق بی آر ٹی منصوبے میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے ۔
پہلے مرحلے میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کامران رحمان کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے کھڈے لائن لگا دیا گیا۔ جاری اعلامیے میں سیکرٹری کو اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر فخر عالم کوسیکرٹری ٹرانسپورٹ کی اضافی ذمہ داریاں تفویض کر دی گئی ہیں۔دوسری جانب وزیراطلاعات خیبرپختون خوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبے میں رشوت لینے کا دعوی جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔وزیراطلاعات خیبرپختون خوا شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ بی آر ٹی منصوبے میں کک بیکس لینے کا دعوی جھوٹا اور بے بنیاد ہے، منصوبہ شفاف ترین منصوبوں میں سے ایک ہے جب کہ صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ ٹریفک اور عوام سے متعلق ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ منصوبے کا آزمائشی افتتاح کردیا ہے اس سے عوام کو بہتر سفری سہولیات میسر ہوں گی جب کہ منصوبے میں تبدیلیاں وسیع تر عوامی مفاد اور منظوری لے کر کی گئیں، منصوبے سے ٹریفک کے مسائل حل ہوجائیں گے۔وزیراطلاعات خیبرپختون خوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ عام ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے فلائی اورز بھی بنائے گئے ہیں، بی آر ٹی اس خطے کا واحد تھرڈ جنریشن ٹرانزٹ منصوبہ ہے۔