ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

ریلوے کے 27 انجنوں کی مرمت کے نام پر اربوں روپے کا ڈاکہ، من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دے کر کنٹریکٹ کی ہیئت بعد میں بدل دی گئی

datetime 1  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان ریلوے انجن کی بحالی کے نام پر 6 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ وزارت ریلوے اپنی عمر پوری کرنے والے 27 ریلوے انجنوں کو دوبارہ بحال کرکے مال ٹرینوں میں لگانے کا فیصلہ کیا جس کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ 3 ارب 18 کروڑ روپے تھا تاہم وزارت ریلوے کے کرپٹ افسران نے 27 ریلوے انجنوں میں سے صرف پندرہ انجنوں کو مرمت کرنے میں کامیاب ہوئے جس پر لاگت چھ ارب سے زائد خرچ کردی۔

جبکہ باقی بارہ ریلوے انجن اب بھی ناکارہ ہوچکے ہیں اور انہیں زنگ آلود کردیا گیا ہے۔ وزارت ریلوے کی حساس دستاویزات میں معلوم ہوا ہے کہ ریلوے انجن کی مرمت میں تاخیر سے ادارہ کو 86 کروڑ روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے جبکہ متعلقہ کمپنیوں کو کنٹریکٹ کے علاوہ نو کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں متعلقہ افسران نے ریلوے انجن کی مرمت کے نام پر 30 کے لگ بھگ اپنے قریبی رشتہ داروں کو بھرتی کرلیا ہے دستاویزات میں پتہ چلتا ہے کہ افسران نے انجنوں کی مرمت کے لئے وصول کئے گئے 36 کروڑ خرچ ہی نہیں کئے بلکہ اپنی شاہ خرچیوں پر خرچ کیلئے مختص کرلئے ریلوے کے کرپٹ افسران نے 27 انجنوں کی مرمت کے لئے 4 ارب 33 کروڑ 61 لاکھ کے پرزے مختلف عالمی کمپنیوں سے خریدے جن میں بھاری مالی نقصانات اور کرپشن کی گئی ہے کی تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہوسکیں اس سکینڈل میں ملٹی نیشنل کمپنی ایم ایم ڈی ایل کا کردار بھی کھل کر سامنے آگیا ہے اس کمپنی کو پروکیورمنٹ کے ممبران نے رعایت اور مدد دی۔ کرپٹ افسران نے کمپنی کے سامنے معائدہ کرنے کے بعد مختلف اشیاء کی ہیت بھی بدل دی جس سے بھاری مال کمایا گیا تھا پرزے پاکستان میں لانے کے قبل ان کا معیار بھی چیک نہیں کیا گیا اور کمپنی کو بے پناہ فوائد دیئے گئے جبکہ کروڑوں روپے کے پرزے غیر معیاری خریدے گئے جو اب بھی ریلوے ورکشاپوں میں پڑے ہیں۔ اربوں روپے کے منصوبہ کی ڈیوٹی گئی تھی

جس کی وجہ سے مر مت غیر معیاری ثابت ہوئی ریلوے کی کرپشن کا یہ نیا سکینڈل کو ریلوے افسران نے فائلوں مین دبا دیا ہے اور تحقیقات مکمل ہی نہیں کرنے دی تاہم شیخ رشید نے اس سکینڈل کا تمام ریکارڈ حاصل کرلیا ہے اور پورے معاملے کا جائزہ لے رہے ہین تاہم شیخ رشید کی قومی دولت کرپٹ افسران سے واپس لانے کی رفتار انتہائی سست ہے ریلوے کے کرپٹ افسران اربوں روپے ڈکار کر موجیں کرنے میں مصروف پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اربوں کی کرپشن کرنے والوں کو اعلیٰ عہدے دیئے گئے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…