اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلا س میں وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان آمنے سامنے آگئے ۔ پیر کو ہونے والے اجلاس کے دور ان پی ٹی وی میں پینشنز اور دیگر عدم ادائیگیوں سے متعلق معاملہ پر غور کیا گیا ۔ اجلاس کے دور ان وفاقی وزیراطلاعات اور ایم ڈی پی ٹی وی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں آمنے سامنے آگئے ،
فواد چوہدری اور ارشد خان کے درمیان تکرار اور ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کر دی ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ارشد خان وزیراعظم ہاؤس میں تعلقات کی بنیاد پر ایم ڈی کے منصب سے چمٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایم ڈی پی ٹی وی اپنے اختیارات کو غلط طریقے سے استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ ایم ڈی کی تقرری توہین عدالت ہے۔ ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان نے جواب دیا کہ میں ایم ڈی ہوں جب ہٹائیں گے تو دیکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ میں وزیر اطلاعات کی بڑی عزت کرتا ہوں مگر انہوں نے جو کہا وہ غلط ہے۔انہوں نے کہاکہ غلط کہا جا رہا ہے کہ میں از خود پی ٹی وی کا ایم ڈی بنا ہوں۔ارشد خان نے کہاکہ میں کرپشن اور اقربا پروری نہ کرتا ہوں نہْ کرنے دوں گا۔فواد چوہدری اور ایم ڈی پی ٹی وی کے درمیان بحث کے دور ان ارشد خان نے کہاکہ میں آپ کے کہنے پر کبھی نہیں جا سکتا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ آپ نے اپنے دو قریبی دوستوں کو 30 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لگوائی۔ فواد چوہدری نے کہاکہ ان کے بڑے تعلقات ہیں،ہر وقت وزیراعظم ہاؤس میں رہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چمٹے رہیں پھر ادارے کے ساتھ ہم کیا کر سکتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہاکہ یہ غلط بیانی ہو رہی ہے ہے ا نہیں آیا نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ایم ڈی چمٹے ہوئے ہیں،یونینز بالکل ٹھیک کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے انہیں ٹائم دیا تھا کہ حالت بہتر کریں، یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ عجیب عجیب حرکتیں کر کے مزدوروں کو اپنے خلاف کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں نے وزیراعظم کو سفارش کی کہ انہیں ہٹادیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے جو احکامات جاری کیے یہ موصوف ان کو نہیں مانتے۔فواد چوہدری نے کہاکہ سیاستدان کو یہ بیوروکریسی سمجھتی ہے کہ بیوقوف ہے۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے اپنی تنخواہ 30 لاکھ روپے سے زائد لگائی ہے۔اجلا س کے دور ان ایک بار پھر ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان نے جواب دیاکہ میں آپ کے کہنے پر تو جانے والا نہیں ہوں،آپ میرے خلاف سپریم کورٹ چلے جائیں۔