پشاور(آن لائن)خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے 22ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں جبکہ جیلوں میں 4ہزار 688قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں ملک کے 98جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش 56ہزار 353ہیں تاہم اس وقت ان جیلوں میں 78ہزار 160قیدی موجود ہیں جیلوں میں سزایافتہ قیدیوں کی تعداد 25ہزار 195ہیں 48ہزار 780قیدی ایسے ہیں جن کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں سرکاری دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخوا کی اکیس جیلوں میں 10ہزار 358قیدی موجود ہیں جو گنجائش سے 2ہزار زیادہ ہیں
صوبے کی جیلوں میں قیدی رکھنے کی مجموعی گنجائش 8ہزار 395ہیں صوبے کے جیلوں میں سزایافتہ قیدیوں کی کل تعداد 2ہزار 993ہیں صوبے کے اکیس جیلوں میں قید 7ہزار 150قیدیوں کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ کل قیدیوں میں 218خواتین اور 382کم عمر بچے شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 215ہیں۔ بنوں جیل اور ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر شدت پسندوں کی جانب سے حملے بھی کئے جا چکے ہیں اور ان حملوں میں بعض اہم شدت پسند قیدی بھی فرار ہو چکے تھے۔