کراچی(آن لائن) ورلڈ بینک نے بھارتی جارحانہ عزائم اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہٹ دھرمی کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کو بھارت کیساتھ تجارتی پینگیں بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ جنوب ایشیا اور وسط ایشیائی ریاستوں کے مابین علاقائی تجارت کو آسان بنانے کے لیے بھارت سمیت خطے کے دیگر ملکوں کو
بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے سے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔معاشی اور سماجی اہداف اور سفارشات پر مشتمل ’’سو سال کا پاکستان‘‘ رپورٹ میں ورلڈ بینک نے علاقائی تجارت میں پائے جانے والے امکانات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا کے ممالک، وسط ایشیائی ریاستوں اور چین کیساتھ اپنی مجموعی تجارت کو 18ارب 48کروڑ ڈالر کی موجودہ سطح سے 2047تک 58ارب ڈالر تک بڑھاسکتا ہے۔ورلڈ بینک نے بھارت کیساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان انڈیا جوائنٹ چیمبر آف کامرس کو فعال بنانے، عوام اور تاجروں کے لیے ویزا کے عمل کو آسان بنانے اور تجارت کو آسان بنانے کے لیے مذاکرات کے آغاز پر زور دیا ہے۔ پڑوسی ملکوں سے مضبوط تعلقات کے لیے بھارت سمیت خطے کے دیگر ملکوں کو سی پیک سے استفادہ کے لیے مدعو کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔ ورلڈ بینک نے بھارتی جارحانہ عزائم اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہٹ دھرمی کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کو بھارت کیساتھ تجارتی پینگیں بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ جنوب ایشیا اور وسط ایشیائی ریاستوں کے مابین علاقائی تجارت کو آسان بنانے کے لیے بھارت سمیت خطے کے دیگر ملکوں کو بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے سے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔