اسلام آباد ( آن لائن ) وزیراعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ چین پاکستان سے ساڑھے تین لاکھ ٹن چاول درآمد کرے گا ، ہمارا کاٹن کا بیج بہت غیر معیاری ہے اس کی بڑی وجہ دو نمبری ہے ، کیڑے مار ادویات بھی غیر معیاری ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت اجلاس میں بریفنگ کے دوران کیا ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینٹر مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاوس میں منعقدہ ہوا۔
کمیٹی نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کا عمل روک دیا جائے ۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے مشیر تجارت رزاق داود نے بتایا کہ ہماراکاٹن کا بیج بہت غیرمعیاری ہے اس کی بڑی وجہ دونمبری یے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کمپنیاں مل ملا کر رجٹریشن کرالیتی ہیں کیڑے مار ادویات بھی غیر معیاری ہیں انہوں نے کہا کہ میں تجارت کے فروغ کے لئے پالیسی سازی کررہاہوں رزاق داود نے کہا کہ چین ایف ٹی اے کے علاوہ پاکستان سے ایک ارب ڈالر کی درآمدات کرے گا چین پاکستان سے ساڑھے تین لاکھ ٹن چاول درآمد کرے گا پاکستان چین کو ڈھائی لاکھ ٹن چینی بھی برآمد کرے گا حکومت کو چین سے چاول اور چینی کی خریداری کے آرڈر موصول ہوگئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپٹما کو اب کوئی سبسڈی نہیں دے گی جلد ہی چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ دوئم کرنے جارہے ہیں معاہدے سے قبل تمّ شراکت داروں کو اعتماد میں لیا گیا ہیاس موقع پر سینٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ برآمدات کے فروغ میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہیٹی ڈیپ میں کرپشن ہے اور اوورسٹاف ہے سینٹر شبلی فراز نے کہا کہ برآمدات کے فروغ کی بجائے یہ ادارہ صرف نمائشیں کرارہا ہے یہ ادارہ مکمل طور پر غیر فعال ہوچکا ہے سنیٹر دلاور خان نے کہا کہ تمام اداروں کو ری وزٹ کرالیں یہ صرف اخراجات ہی کررہے ہیں سینٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم ادھر شور مچاتے رہتے ہیں ٹی ڈیپ میں کوئی ٹس سے مس نہیں ہوتا جس پر سینٹر نعمان وزیر کا کہنا تھا کہ اداروں کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے ‘کی پرفارمنس انڈیکیٹرز’بہتر کئے جائیں جس پر قائمہ کمیٹی نے سفارش کرتے ہوئے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کا عمل روک دیا جائے