جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

یہ نعرہ کیوں لگایا؟ پیر آف رانی پور کے پوتے میدان میں آ گئے،بلاول بھٹو کو سخت تنبیہ کر دی

datetime 28  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خیرپور(این این آئی)بلاول بھٹوزرداری کے نعرے پیر جو نا میر جو ووٹ بینظیر جو کی پیپلزپارٹی کے کارکن پیر آف رانی پور کے پوتے نے مذمت کردی پیر آف رانی پیر عبدالقادر شاہ جیلانی کے پوتے پیر سید علی رضا شاہ عرف مٹھا سائیں نے

پریس کلب خیرپور پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ میں پیپلزپارٹی کا کارکن ہوں اور پیرخاندان سمیت سینکڑوں مریدوں کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے حالیہ عام انتخابات میں ہم نے سخت محنت سے پیپلزپارٹی کے امیدوار پیر سید فضل علی شاہ کو نارہ کے سیٹ سے قومی اسمبلی کا ممبر بنا یا جو کئی سالوں سے پی پی مخالف پیر جیت رہے تھے سندھ بھر میں پیروں اور میروں کا بڑا ووٹ بینک ہیں جس کی بدولت پیپلزپارٹی سندھ میں حکومت بناتی ہے ہمارے سینکڑوں مرید ہیں جو پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے ہمیشہ پیروں اور میروں کا احترام کیا اور پیروں کی عقیدت مند رہے بلاول بھٹو زرداری نے کارواں بھٹو ٹرین مارچ میں رانی پور ،گمبٹ اور خیرپور ریلوے اسٹیشنوں پر عوامی خطاب کے دوران نعرہ لگایا کہ پیر جو نا میر جو ووٹ بینظیر جو اس نعرے سے ہماری دل آزاری ہوئی ہے ہم اس نعرے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں پیر اور میر سینکڑوں کی تعداد میں پیپلزپارٹی کے ووٹر ہیں بلاول بھٹو زرداری کے پھوپھی کی بھی میروں میں شادی کی ہوئی ہے ہم بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے الفاظ واپس لیں اور آئندہ ایسے نعرے لگانے سے گریز کریں جس سے کسی پیپلزپارٹی کے ووٹر کی دل آزاری ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…