لاہور ( این این آئی) سابق وزیراعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف کا شریف میڈیکل کمپلیکس میں تفصیلی طبی معائنہ کیا گیا،معالجین آج ( جمعہ) کو دوبارہ طبی معائنہ کریں گے ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد محمدنوازشریف اپنے معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ جاتی امرا ء سے شریف میڈیکل کمپلیکس پہنچے ۔نواز شریف کی آمد سے قبل ہی رکن اسمبلی مرزا جاویدسمیت بڑی تعداد میں کارکن شریف میڈیکل کمپلیکس پہنچ گئے ۔
گاڑی سے نیچے اترنے کے بعد نواز شریف نے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے رہنماؤں اور کارکنوں سے مصافحہ کیا اور اس کے بعد ہسپتال کی عمارت کے اندر چلے گئے ۔سابق وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر شریف میڈیکل کمپلیکس میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف کی میڈیکل سٹی کمپلیکس آمد سے قبل ہی ایک وارڈ کو خالی کرا لیا گیا تھا۔ سابق وزیراعظم کے وارڈ میں غیرمتعلقہ شخص کو جانے کی اجازت نہیں تھی۔شریف میڈیکل کمپلیکس میں ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے علاوہ دل اور گردوں کے امراض کے سپیشلسٹ نے نوازشریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا۔کارڈیالوجی ،میڈیسن، نیفرالوجی اور یورالوجی کے پروفیسرز نے سابق وزیراعظم کی صحت کی موجودہ صورتحال، کیفیات اور علامات کا جائزہ لیا اور مشاورت کی ۔محمد نوازشریف کے تفصیلی معائنے کے بعد ٹیسٹ کرانے پر مشاورت کی گئی۔ معالجین کی جانب سے انجائنا کے درد اور گردے کے کام کرنے میں خرابی پر سخت اظہار تشویش کیا گیا اور ادویات تجویز کی گئیں۔بتایا گیا ہے کہ حکمت عملی ان ادویات کے اثرات کو دیکھنے کے بعد طے کی جائے گی ۔ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ نواز شریف طبی معائنے کیلئے شریف میڈیکل سٹی گئے تھے جہاں دل اور گردوں کی بیماری کے ماہرین نے ان کا معائنہ کیا اورانجائنا اور گردوں کے مرض پر تشویش کا اظہار کیا۔مریم نواز نے کہا کہ دل اور گردوں کے امراض مزید پیچیدہ اور سنجیدہ نوعیت کے ہو گئے ہیں ۔
معالجین محمدنوازشریف کا آج ( جمعہ)کو دوبارہ طبی معائنہ کریں گے اور انہیں آرام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔نوازشریف 2 گھنٹے سے زائد وقت تک ہسپتال میں رہے ۔سابق وزیراعظم نوازشریف طبی معائنے کے بعد شریف میڈیکل کمپلیکس سے اپنی رہائش گاہ جاتی امرا روانہ ہو گئے ۔نواز شریف نے گزشتہ روز بھی اپنے والد میاں محمد شریف، بھائی عباس شریف اور اہلیہ کلثوم نواز کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل کے روز نواز شریف کو 6 ہفتوں کے لیے طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہ بیرون ملک نہیں جاسکتے مگر اپنی ضمانت میں توسیع کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔