لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو قرآن پاک کے غیر منظور شدہ نسخے فوری ضبط کرنے اور انٹرنیٹ سے غیر منظور شدہ قرآن پاک اور دینی کتب ہٹانے کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے قرآن پاک اور دینی کتب کی نشرو اشاعت کیلئے بڑا حکم جاری کردیا،
جسٹس شجاعت علی نے حسن معاویہ کی درخواست پر 40 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ ہائیکورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو قرآن پاک کے منظور شدہ نسخے صوبائی، ضلعی اور تحصیل سطح پر فراہم کرنے اورحکومت کو مارکیٹ سے قرآن پاک کے غیر منظور شدہ نسخے فوری ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔عدالت نے وفاقی حکومت کو انٹرنیٹ سے غیر منظور شدہ قرآن پاک اور دینی کتب ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت تمام وفاقی و صوبائی اداروں کے انٹرنیٹ پورٹلز پر منظور شدہ قرآن پاک کے نسخے فراہم کرے۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ قرآن پاک و دینی کتب کے اشاعتی ادارے چیئرمین قرآن بورڈ سے تعاون کے پابند ہوں اور حکومتی این او سی کے بغیر قرآن پاک و دینی کتب کی درآمد نہیں کی جاسکتی۔فیصلے میں کہا کہ قرآن ایکٹ 2011ء کی خلاف ورزی کرنیوالی اقلیت کیخلاف کارروائی ہوگی، حکومت قرآن بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں پالیسی وضع کرے گی اور تمام مدرسوں، لائبریریاں قرآن پاک ،پنج سورہ ، دس سورہ کا ہدیہ قبول کرتے وقت منظور شدہ قرآن پاک کے نسخے سے تصدیق کرکے وصول کریں گے۔حکم نامے کے مطابق قرآن پاک و دینی کتب کے اشاعتی ادارے ہر صفحے پر پبلشر اور ادارے کا نام ثبت کریں، قرآن پاک و دینی کتب کے اشاعتی ادارے ہر نسخے پر بار کوڈ، کیو آر کوڈ اور مخصوص سیریل نمبر دینے کا پابند ہوگا۔