حافظ آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ضیاء) کے سربراہ ، سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور شیخ رشید کی جوڑی سجتی ہے۔ ایک وزیر ہے اور دوسرا مشیر۔ بلاول ٹرین کے اوپر مارچ کرے کہیں نیچے نہ لیٹ جائے اور پلیٹ فارم سے دھیان سے اُترے، کہیں ’’پائے نازک ــ‘‘پر موچ نہ آجائے۔
نواز شریف کی ضمانت سے ثابت ہوتا ہو کہ پاکستان کی عدالتیں آزادانہ فیصلے کر رہی ہیں اور اب نواز شریف کو چاہیے کہ وہ اپنا علاج اپنی مرضی اور اچھے انداز سے کروائیں۔ مقامی میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے محمد اعجاز الحق نے کہا کہ سشما سوراج کو مہمان خصوصی بلانے والوں کو نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو مہمان خصوصی بلانا چاہیے جس نے نا صرف دہشت گردی کی مذمت کی ہے بلکہ جو لوگ اسلام کو بدنام کرنے کے لیے دہشت گردی کرواتے تھے ان کے منہ پر ایک طمانچہ مارا ہے۔ جس طرح ان شہدا کو نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے خراج تحسین پیش کیا ہے کوئی مسلم ملک بھی ایسا نہیں کر سکتا۔اس کو فوری طور پر دورہ پاکستان کی دعوت دے کر سرکاری اعزاز سے نوازا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ سانحہ نیوزی لینڈ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، جس نے پوری دُنیا کے مسلمانوں کو غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں ہونے والا این آر او نے ملک کو پچاس برس پیچھے لے گیا تھا اور تازہ این آر او ہوا تو اس کے خلاف بغاوت کرنی ہو گی اور این آر او کرنے والوں کو عبرت ناک سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ماضی میں سپریم کورٹ نے اسے کالعدم قرار دیا تھا ، ایسا کوئی اقدام نہیں کیا، ایک پائی بھی وصول نہیں کی، ملک لوٹنے والے آج ملک پاکستان میںمودی کی زبان بول رہے ہیں۔ ہندوستان کو شہ دے کر سمجھ رہے ہیں کہ نئے این آر او کے لیے دبائو ہے ۔ ایسے لوگ بے نقاب ہو چکے ہیں اور ملک کے عوام بھی بیدار ہو چکے ہیں۔