اسلام آباد (آن لائن )سرکاری تعلیمی اداروں میں نئے تعلیمی سال پر نیا نصاب پڑھانے کا فیصلہ ،نرسری تا کلاس ششم تک نیا نصاب امسال(2019۔2020) تبدیل کر دیا جائے گا،ساتویں اور آٹھویں کلاس کا نیا نصاب بھی منظور،نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا نصاب کی پرنٹنگ کا عمل شروع، کلاس پنجم تک کا نصاب اپریل کے پہلے ہفتے تک تعلیمی اداروں میں پہنچانے کی ہدایت جاری کر دیں گئیں کلاس ششم کا نصاب اپریل کے آخری ہفتہ تک فراہمی یقینی بنایا جائے۔وزیر تعلیم نے نصاب کو جدید تقاضوں پر
استوار کرنے کی خاطر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی،جوائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر رفیق طاہر نے وفاقی ایجوکیشن ریفارمز کے لئے نئے رولز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال (2020۔2021) کے دوران بارہویں کلاس تک تمام نصاب نیا ہو گا ، وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کم ازکم تعلیم ماسٹر مقرر کر دی گئی ہے جس کے لئے ایف پی ایس سی نے نئے رولز کی منظوری دے دی ہے نئے منظور ہونے والے بضابطوں کے مطابق اب اساتذہ کی بھرتی پی ٹی سی،سی ٹی کی بجائے بی ایڈ اور ایم ایڈ کی بنیاد پر ہو گی، جب کہ گریڈ 16سے لیکر گریڈ18تک کے اساتذہ کی ترقی اور براہ راست بھرتی کا کوٹہ تبدیل کر کے پچاس پچاس فیصدکردیا گیا ہے ،ان سروس اساتذہ کو ترقی کے لیے تعلیمی قابلیت بڑھانا ہوگی، ڈائریکٹر سکولز وفاقی نظامت تعلیمات ثاقب شہاب نے کہا ہے کہ نئے جاری ہونے والے رولز کے مطابق عرصہ دراز سے ترقی کے منتظر 1000کے قریب اساتذہ کو ترقی دی جائے گی جب کہ 1800نئے سبجیکٹ سپیشلسٹ بھرتی کیے جا سکیں گے اس طرح نئے سروس رولز حکومت کے ایجوکیشن ریفارمز کے گول میں یہ پہلا قدم ثابت ہوں گے ، اسلام آباد: دوسرے مرحلے میں ٹریننگ ،ٹیچرز سرٹیفکیشن کی جائے گی، ٹیچرز ایڈمنسٹریشن کو علیحدہ کرکے ایڈمنسٹریٹو ٹریننگ کروائی جائیں گی، مانیٹرنگ اینڈ ایویلویشن کا جدید نظام متعارف کروایا جائے گا۔