اسلام آباد(آن لائن)نیب حکام سابق وفاقی وزیر عبدالحکیم بلوچ کے خلاف 73 کروڑ کرپشن کی تحقیقات مکمل نہ کرسکے۔عبدالحکیم بلوچ نے بطور وزیرمواصلات کم عرصہ میں بھاری کرپشن کی تھی اور پھر مسلم لیگ(ن) کو خیرباد کہہ کر پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے تھے،ان کا تعلق کراچی کے حلقہ ملیر سے ہے اور بلوچ قبائل کے سربراہ کے طورپر جانے جاتے ہیں
لیکن کرپشن کرنے اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں مہارت حاصل کرنے کے فوراً بعد پیپلزپارٹی قیادت کی آنکھ کا تارا بن گئے تھے۔چیئرمین نیب نے کرپٹ موصوف کے خلاف16اگست2018ء کو تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن10ہفتے کی بجائے10ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہوسکی حالانکہ جسٹس جاوید اقبال نے میگاکرپشن سکینڈل کی جلد تحقیقات مکمل کرنے کا قوم کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔نیب پشاور نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر کیخلاف9 ارب کرپشن بارے تحقیقات میں پیش رفت حاصل کرلی ہے اور حلقہ این اے 21 مانسہرہ میں مبینہ ترقیاتی کاموں کے لئے جاری کئے گئے 9ارب روپے کی مکمل ٹرانزیکشن کا ریکارڈ بنکوں سے حاصل کرلیا ہے۔نیب حکام نے مانسہرہ میں جاکر ان تحقیقاتی سکیموں کا بھی جائزہ لیا ہے جس نام پر بھاری رقوم جاری ہوئیں جبکہ ان سکیموں کا وجود تک نہیں ہے،اس حوالے سے نیب حکام بہت جلد رپورٹ چیئرمین نیب کو ارسال کریں گے۔نیب حکام محکمہ آبپاشی کے پی کے کے افسران کی لوٹ مار بارے شروع کی گئی تحقیقات بھی مکمل نہیں ہوسکی،جس کی وضاحت چیئرمین نیب نے طلب کرلی ہے