واپڈا نے کئی عشروں سے تاخیر کے شکار مہمند ڈیم کی تعمیر کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا ،لاگت کتنی آئیگی اور یہ ڈیم کتنے سال میں مکمل ہوگا؟تفصیلات سامنے آگئیں

26  مارچ‬‮  2019

لاہور( این این آئی) گزشتہ ہفتے منائے جانے والے پانی کے عالمی دن کے پس منظر میں پاکستان میں پانی کے وسائل کی ترقی کے لئے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے واپڈا نے کئی عشروں سے تاخیر کے شکار مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے سول اور الیکٹرومکنیکل ورکس کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا ۔ کنٹریکٹ دو تعمیراتی کمپنیوں پر مشتمل جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کیا گیا ہے۔

چائنا گزوبہ گروپ آف کمپنیز جوائنٹ ونچر کی مرکزی فرم ہے جبکہ پاکستانی فرم ڈیسکون شراکت دار ہے ۔ ایوارڈ کئے گئے حتمی کنٹریکٹ کی مالیت 183 ارب 52کروڑ 30لاکھ روپے ہے ، جس کے نتیجے میں پی سی ون کے مقابلے میں 18ارب روپے کی بچت ہوئی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ واپڈاطویل عرصہ سے تاخیر کے شکار مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر میں حائل تمام قانونی ، مالی اور تکنیکی دشواریوں کو دور کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔مہمند ڈیم کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کی تقریب واپڈا ہاس میں منعقد ہوئی ۔ واپڈا اور جوائنٹ ونچر کے مجاز حکام نے معاہدے پر دستخط کئے۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ (ر) جنرل مزمل حسین ، واپڈا ممبر ، سینئر آفیسرز ، پراجیکٹ انتظامیہ اور جوائنٹ ونچر کے اعلی حکام بھی تقریب میں شریک ہوئے۔تقریب کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ مہمند ڈیم پاکستان کی واٹر ، فوڈ اور انرجی سکیورٹی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کی کوشش ہوگی کہ منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ ملک میں پانی اور بجلی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مہمند ڈیم سے ہماری اقتصادی صورتِ حال مستحکم ہو گی ، پراجیکٹ ایریا میں معاشی اور معاشرتی ترقی آئے گی ۔

لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور غربت میں کمی واقع ہوگی۔مہمند ڈیم ایک تاریخی اور منفرد منصوبہ ہے ،جو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند کے دورافتادہ علاقے میں دریائے سوات پر تعمیر کیا جارہا ہے ۔ پراجیکٹ پانچ سال اور آٹھ ماہ میں مکمل ہوگا ۔ تکمیل پر مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت مجموعی طور پر 1.2ملین ایکڑ فٹ ہوگی، 800 میگاواٹ سستی پن بجلی پیدا ہوگی اورساتھ ہی پشاور ، چارسدہ اور نوشہرہ کے علاقوں میں سیلاب کی روک تھام ممکن ہوسکے گی۔ مہمند ڈیم میں ذخیرہ کئے گئے پانی سے ایک لاکھ 60 ہزار موجودہ اراضی کے علاوہ تقریباً 16 ہزار 7 سو ایکڑ نئی اراضی بھی سیراب ہوگی جبکہ پشاور کو روزانہ 300 ملین گیلن پانی بھی پینے کے لئے فراہم کیا جائے گا ۔منصوبے سے ہر سال تقریباً 51ارب 60 کروڑروپے کے مساوی فوائد حاصل ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…