کوئٹہ،لندن (آن لائن)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ پرامن افغانستان خطے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے امریکہ سمیت دیگر ممالک افغانستان کی ترقی وخوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے پشتونوں نے بہت قربانیاں دی ہیں اب مزید ظلم وبربریت برداشت نہیں کرینگے پشتونوں کو ان کی حقوق دینا ہوگا ورنہ حالات ٹھیک نہیں ہونگے پاکستان کو اگر حقیقی معنوں میں چلانا ہے تو ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اورجمہوریت کی بالا دستی ہونی چاہئے
ان خیالات کااظہار انہوں نے لندن میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتون بحیثیت قوم ترقی کے مخالف نہیں ہیں لیکن ایک نام نہاد حالات میں ہمیں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ پشتون قوم اب ان حالات کا ادراک کرے اوراپنے مستقبل کے بارے میں صحیح معنوں سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے پشتون قوم دہشتگرد قوم نہیں ہے افغانستان میں اس طرح امن نہیں ہوگا کہ دنیا کی مرضی چلے گی بلکہ امن آنے کے بعد وہاں پر افغانستا ن کے عوام کی مرضی ہونی چاہئے افغانوں اور خصوصاپشتونوں کو جنگوں کی وجہ سے بہت سی مشکلات درپیش ہیں اور اس وقت جو مذاکرات ہو رہے ہیں یہ مذاکرات اسوقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک مذاکرات میں افغانستان کے عوام کی مرضی کو شامل نہیں کیا جا تا اور اب بین الافغانی مذاکرات ہونے چاہئے تا کہ تمام فریقین کو اس میں شامل کیا جائے جو قوتیں چالیس سال سے افغان جنگ میں شریک تھے ہماری خواہش ہے کہ وہ اب افغانستان کو ترقی اور امن کی خاطر اپنا کردارادا کریں اور افغانستان کو ایک خود مختیار ریاست تسلیم کریں اور جو بھی افغانستان میں مداخلت کرے گا ان کیخلاف بین الاقوامی قوانین کے تحت کارروائی ہونی چاہئے ہم خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ نیٹو سویت یونین اور امریکہ ہمارے قرض دار ہیں اور وہ افغانستان کے کردار کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور ان کی ملی اردو فورس کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں چالیس سال سے افغانستان میں خانہ جنگی ہوئی اور اب افغانستان کے عوام 21صدی کے تحت افغانستا ن کو ہر ظلم و جبر سے پاک کرنا چاہتے ہیں اور دنیا کی قوتوں نے اپنے مقاصد کے لئے افغانستا ن کو میدان جنگ بنایا انہوں نے کہاکہ اب پشتونوں کو اپنے مستقبل کے حوالے سے ایک جرگہ منعقد کرنا ہوگا جس میں تمام سیاسی قیادت علماء کرام پر مشتمل ہو جو بہتر سے بہتر فیصلے کر سکے۔