اسلام آباد(آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ 35 سال کا خمیازہ پیپلزپارٹی پر نہیں ڈالا جا سکتا پیپلزپارٹی جب اقتدار میں رہی اس کا حساب دینے کو تیار ہیں عمران خان 50 لوگوں کو گرفتاری کی بات کرتے ہیں اگر ثبوت ہیں تو نیب کو کیوں نہیں دیتے حکومت چند ووٹوں کی محتاج ہے گرانا بڑا کام نہیں گرانی ہوتی تو فضل الرحمان کا ساتھ دے دیتے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ
عمران خان کی بات غیر سنجیدہ ہو چکی ہے کوئی اور بات کریں ہم نے تو بار بار پوچھا ہے کہ این آر او کون مانگ رہا ہے حکومت نام بتائے مگر کوئی نہیں بتا رہا ہم نہیں بتا رہا ہم نے تو یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں کوئی ریلیف نہیں چاہئے انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف کی حکومت آئی تو بہت سے مسائل تھے ہم نے کہا کہ میاں صاحب آپ 18 وین ترمیم کو اول بیک کرنے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کا معاملہ اور پیپلزپارٹی کی پوزیشن مختلف ہے ایسا بالکل نہیں کہ ہمارے خلاف کیس کھلا تو شور مچ رہا ہے پیپلزپاڑی جب اقتدار میں آئی تو ہم اس کا احتساب دینے کے لئے تیار ہیں ہم فرشتے نہیں ہیں غلطیاں ہم سے بھی ہوئی ہیں پیپلزپارٹی جب اقتدار میں آئی اس پر بات کرنی چاہئے 35 سال کا خیمازہ پیپلزپارٹی پر نہیں ڈالا جا سکتا ان 35 سال میں پیپلزپارٹی 14 سال اقتدار میں رہی ہے بھٹو دور کی تعریفیں تو مخالفین بھی کرتے ہیں آصف علی زرداری غصے میں ہیں ایسی باتیں ہو جاتی ہیں بتایا جائے اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں قانون سازی کب روکی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پہلے دن سے اب تک چور ڈاکو کی باتیں کر رہے ہیں انہوں نے کئی بار کہا کہ اختیار ہوتا تو 50 لوگوں کو جیل میں ڈالتا اس کامطلب ہے کہ ان کے پاس 50 لوگوں کے ٹھوس ثبوت ہیں احتساب کرنا اداروں کا کام ہے ہم کب روک رہے ہیں ہم نے کب عمران خان سے کہا کہ ریلیف دیں؟ کب کہا کیسز بند کر دیں ورنہ حکومت گرا دیں گے اگر حکومت گرانا ہوتی تو ہم مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دے دیتے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو گرانا کوئی بڑا کام نہیں یہ حکومت چند ووٹوں کی محتاج ہے ہمارا پہلے دن سے یہ موقف ہے کہ ہم حکومت کو گرانا نہیں چاہئے ۔