فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں 93کروڑ کرپشن سکینڈل کے ملزمان کوبے گناہ قرار دیدیا گیا،ریکوری کی امیدیں خاک میں مل گئیں 

25  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن)فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں مبینہ 93کروڑ کرپشن سکینڈل کے ملزمان کو ایف بی آر حکام نے بے گناہ قرار دے دیا جس کے بعد لوٹی ہوئی دولت کی ریکوری ان کی امید خاک میں مل گئی۔ تحقیقاتی کمیٹی کے ایک دیانت دار افسر نے کسٹم حکام اور تحقیقاتی کمیٹی کے ممبران مبینہ کرپشن ڈیل کا انکشاف کرتے ایف بی آر کی کربٹلیٹی پر سوالات اٹھا دیے

فیصل آباد ڈرائی پورٹ کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے جہاں کسٹم حکام تاجروں سے مل کر ہر ماہ دو ارب روپے کی کسٹم ڈیوٹی چوری کرکے خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں اس کرپشن کا حصہ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران بھی وصول کرتے ہیں، کسٹم حکام نے اپنی کرپشن کو قانونی بنانے کیلئے نواز شریف دور میں جاری کیے گے اس آر او کا سہارا لے رہے ہیں جبکہ موجودہ حکومت کے وزیر خزانہ اسد عمر اور وفاقی وزیر ریونیو کو بھی کرپٹ کسٹم حکام ماموں بنانے میں کامیاب ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سال2013ء ایف بی آر نے ایف ٹی او والی مبینہ ٹیکس چوری پر تحقیقات کرنے کلیئے 8رکنی فرنزک آڈٹ ٹیم ڈاکٹر آصف جاء کی سربراہی میں قائم کر دی جس نے ایک ماہ میں فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں ہونے والی مبینہ کرپشن پر تحقیقات کرکے فرنزک رپورٹ جمع کروانا تھی لیکن تحقیقات میں تاقیر کرتے ہوئے رپورٹ پانچ سال کے بعد جمع کروائی، مذکورہ تحقیقاتی کمیٹی کے ایک دیاندار ممبر کے مطابق جمع کروائی کئی فرنزک رپورٹ میں کسٹم حکام کے اعلیٰ افسران کو نہ صرف بچانے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ اس رپورٹ میں انہیں کلین چٹ دینے کی بھی کوشش کی ہے، رپورٹ میں اہم شہادتوں اور ثبوتوں کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے، کمیٹی کے ممبر نے کلیکٹر سے درخواست کی ہے کہ یہ فرنزک آڈٹ رپورٹ ناقص اور ناممکن ہے اس لیے اسے مسترد کر کے یہ رپورٹ دوبارہ فرنزک آڈٹ ٹیم کو تحقیقات کیلئے دی جائے تاکہ اس فیصل آباد ڈرائی پورٹ سکیم میں موجود دستاویزات اور شواہد کی روشنی میں اس کی دوبارہ شفاف طریقے سے تحقیقات کرکے رپورٹ تیار کی جائے تاکہ ٹیکس چوری میں ملوث ملزمان کو سامنے لایا جائے۔

واقع کے مطابق کسٹم کے اعلیٰ حکام کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن میں فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں2011سے2014تک 1108کنٹینرز کو کلیئر کیا ایف بی آر حکام کے ہر ایک کنٹینر میں اور ہر کنٹینر کی مجموعی ڈیوٹی و ٹیکسز 14لاکھ 15ہزار620روپے ہے اگر ان تمام کنٹینرز کو ملایا جائے تو ان ٹیکسز کی مجموعی رقم 93کروڑ30لاکھ روپے بنتی ہے، جبکہ انکوائری کمیٹی نے بڑے عمدہ طریقے سے ملوث ملزمان کو بچاتے ہوئے رپورٹ میں انہیں کلین چٹ دے دی ہے۔ اسی طرح حکام نے سمگل اشیاء جن میں کارٹن فبریک اس کو 3ڈالر فی کلو کے حساب سے کلیئر کیا حالانکہ اس ایٹم کو پانچ اشاریہ 81ڈالر فی کلو سے کلیئر کیا جانا تھا اس سے حکومت خزانے کو ہر کنیٹنر کے حساب سے9لاکھ 88ہزار800روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…