اسلام آباد( آن لائن )پارلیمنٹ آف پاکستان میں بھیجی گئی ایک رپورٹ میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ہو شربا انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف کے اقتدار سنبھالنے کے فورًا بعد ہی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نقصان سے دوچار ہونے لگی۔ اس کمپنی کے منافع میں چلانے والے جہاز کو سالانہ 58کروڑ 35لاکھ روپے کا نقصان ہوا جو کہ ایک انوکھا واقعہ سمجھا جاتا ہے۔
اس وزارت کا سربراہ کامران مائیکل تھا جو آجکل کرپشن کے الزامات کے تحت جیل میں بند ہے او ر نیب حکام اس کرپٹ وزیر کے خلاف تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ شپنگ کارپوریشن کی کارکردگی اچانک خراب ہوگئی اور کمپنی مالی خسارے سے دوچار ہوگئی۔رپورٹ مین بتایا گیا ہے کہ پی این ایس کے تحت چلنے والی چار کمپنیاں چترال شپنگ کمپنی کو 2014سے 9کروڑ 94لاکھ روپے کا نقصان ہوا، مالا کنڈ شپنگ کمپنی کو 33کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔ ملتان شپنگ کمپنی کو 6کروڑ 29لاکھ کا سالانہ نقصان برداشت کرنا پڑا تھا جبکہ حیدر آباد شپنگ کمپنی کو سالانہ 9کروڑ سے زائد کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑاہے۔ یہ رپورٹ پی اے سی میں پیش کی گئی ہے جہاں چےئرمین پی اے سی شہباز شریف اس کرپشن پر غور کریں گے۔ نواز شریف دور حکومت میں شپنگ کمپنیوں کو 58کروڑ کا نقصان پہنچانے کی تحقیقات شہباز شریف کریں گے۔ یہ ایک انوکھا واقعہ ہے کہ ایک بھائی کی کرپشن کی تحقیقات دوسرا بھائی کرے گا حالانکہ دونوں بھائیوں کے خلاف قومی خزانے سے اربوں روپے کی لوٹنے کی تحقیقات نیب کرنے میں مصروف ہے۔ اس حوالے سے وزارت شپنگ وضاحت دینے پر راضی نہیں ہے۔