پشاورسے کراچی 1700کلومیٹر160میل فی گھنٹہ کی رفتارسے ٹرین کا آغاز، زبردست خوشخبری سنادی گئی

24  مارچ‬‮  2019

پشاور(این این آئی)وفاقی وزیربرائے ریلوے شیخ رشیداحمدنے کہاہے کہ 25سال کی طویل عرصے کے بعدآج درگئی ریلوے ٹریک بحال کیاجارہاہے جوخیبرپختونخواکی تاریخ میں عمران خان کاایک بہت بڑااورفقیدالمثال کارنامہ ہے اورخواہش ہے کہ درگئی سے کراچی،اٹک اورکنڈیاتک ریلوے ٹریک بحال کردیاجائے،صوبائی حکومت نے اگررکاؤٹیں ہٹائیں تو30اپریل سے نوشہر-درگئی شٹل ٹرین چلائیں گے۔انہوں نے کہاکہ پشاورسے کراچی 1700کلومیٹر160میل فی گھنٹہ کی رفتارسے

ڈبل ٹریک ریلوے کاآغازکررہے ہیں،ریلوے میں10ہزارنوکریاں نکالی گئی ہیں جبکہ کوہاٹ سے ٹل تک بھی ریلوے چلائیں گے،عمران خان کی حکومت میں ریل گاڑی کاپہیہ چلاہے اورانشاء اللہ ریلوے ملک کی معیشت کے استحکام میں بھرپورکرداراداکریگا۔انہوں نے کہاکہ چین کیساتھ 14سال قبل میں نے ہی ML-Iکا آغاز کیاتھا اورانشاء للہ اب میرے ہی وزارت کے دوران یہ پائیہ تکمیل تک پہنچے گا،ML-Iکی تکمیل سے راولپنڈی اور کراچی کاراستہ 2گھنٹوں میں طے ہوگا۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں ٹوررازم کے فروغ کیلئے4لوکوموٹیودیئے جارہے ہیں جبکہ خیبرپختونخوامیں پرانی تمام ٹریک یاٹرین بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان سے درخواست کریں گے کہ ریلوے ٹریک میں پڑی رکاؤٹیں ختم کرنے کیلئے احکامات جاری کریں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے نوشہرہ ، مردان،تخت بھائی اوردرگئی ریلوے ٹریک کامعائنہ کرنے سے قبل ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیرمملکت برائے سیاسی امورعلی محمدخان بھی موجودتھے۔ وفاقی وزیربرائے ریلوے شیخ رشیداحمدنے کہاکہ آلودگی کاخاتمہ اوراقتصادی راہداری میں ریلوے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے۔انہوں نے کہاکہ ریلوے سے 10ارب روپے بچت کاٹارگٹ رکھاگیاہے جس میں4ارب روپے بچت کی گئی ہے اورانشاء اللہ آئندہ سال6ارب روپے مزیدبچت کرکے اپناٹارگٹ پوراکریں گے،پورے میں ریلوے ٹریک پرتجاوزات کے خاتمے کیلئے

اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،سندھ اورخیبرپختونخوامیں مزید تین تین ٹرینیں لیکرآرہے ہیں۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے ریلوے شیخ رشیداحمدنے کہاکہ ہم نے جمہوری اقدار کوبھی زندہ رکھنا ہے،جب ہم نے ٹرین مارچ کافیصلہ کیاتوہمیں ٹرین مارچ نہیں کرنے دیامگرآج ہم بلاول کوٹرین فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج جن کوہم نے ٹرین دی ہے

وہ بھی اپنے گریبان میں جھانکیں کہ بے نظیربھٹوکی شہادت کے دوران چلنے والی ٹرینیں بند ہوگئی تھیں مگرماضی کی حکومتوں نے اسکی بحالی کودرخوراعتناہی نہیں سمجھا۔انہوں نے کہاکہ بلاول نے اپنے کی دفاع میں اپنے سیاسی چھتاجلادی ہے وہ قومی ہیروکی بجائے اب قومی زیروبن گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس ملک میں اب یاچوررہیں گے یاچوکیداررہیں گے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…