لاہور( این این آئی)مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں غیرملکی قرضوں کی ترسیل میں تقریباً دو تہائی کمی کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق غیرملکی قرضوں میں یہ کمی 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔اس کمی سے تاثر ملتا ہے کہ حکومت مختلف منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔اسی طرح بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بیل آٹ پیکج میں تاخیر کی وجہ سے کئی پالیسی لونز رکے ہوئے ہیں جبکہ اس کی وجہ سے حکومت نے
یورو بونڈز کے اجرا ء کو بھی روک رکھا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے فروری کے درمیان جاری ہونے والے 2.75 ارب ڈالر کے قرضوں میں سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے ملنے والے ہنگامی 7ارب ڈالر کے قرضے شامل نہیں ہیں۔وزارت خزانہ کے ترجمان ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ سعودی عرب سے تیل کی مد میں 3 ارب ڈالر کی ریلیف اپریل سے آپریشنل ہوجائے گی جبکہ متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر کا بقیہ قرضہ آئندہ ہفتے مل جائے گا۔