جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

کسی نے زبردستی نہیں کی،سندھ سے مبینہ گمشدہ ہندو لڑکیوں کی گمشدگی کا معاملہ نیا رُخ اختیارکرگیا،لڑکیاں منظر عام پر،اعترافی بیان بھی سامنے آگیا

datetime 24  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈہرکی(این این آئی) ڈہرکی سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے ہندو لڑکیوں نے قبول اسلام کے بعد نکاح کرلیا ہے جبکہ دونوں ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہاہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے ڈہرکی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی دونوں ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے اور اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔ دونوں لڑکیوں کا کہنا تھا کہ

وہ اپنے اس فیصلے پر خوش اور مطمئن ہیں اور ان کے ساتھ کسی نے زبردستی نہیں کی۔ذرائع کے مطابق روینا اور رینا نے قبول اسلام کے بعد نکاح کئے تھے، لڑکیوں نے تحفظ کے لئے عدالت عالیہ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔مسلمان ہونے والی روینا کا نام آسیہ بی بی رینا کا شازیہ رکھا گیا ہے۔ روینا کا نکاح صفدر جبکہ رینا کا برکت سے ہوا ہے۔ضلع رحیم یارخان کی تحصیل خان پور میں علامہ قاری بشیر احمد نے نو مسلم لڑکیوں کا نکاح پڑھوایا تھا۔ نکاح اور قبول اسلام کی تقریب میں سنی تحریک پنجاب کے جنرل سیکرٹری جواد حسن گل بھی شریک ہوئے تھے۔پولیس نے جود حسن گل کو گزشتہ شب گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔منظر عام پر آنے کے بعد دونوں لڑکیوں نے لاہور ہائیکورٹ میں تحفظ کی درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کو تحفظ فراہم کیا جائے، دوسری جانب پولیس نے ایک شخص کو بھی گرفتار کرلیا ہے جس نے لڑکیوں کے نکاح میں ان کی مدد کی تھی۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 نوعمر ہندو لڑکیوں کیاغوا کا نوٹس لیتے ہوئے بچیوں کی بازیابی کے لیے سندھ اور پنجاب حکومت کو مشترکہ حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی تھی۔واضح رہے کہ ڈھرکی سے لاپتہ ہونے والے 2 ہندو لڑکیوں کے مبینہ لاپتہ ہونے کا معاملہ اب حل ہوتے دکھائی دے رہا ہے، دونوں لڑکیوں نے بہاولپور کی عدالت میں تحفظ کے لیے

درخواست دائر کردی۔پولیس کے مطابق ڈھرکی تھانے میں دونوں لڑکیوں کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا تاہم 22 مارچ کو دونوں لڑکیوں نے منظر عام پر آکر نکاح کرلیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں نے میڈیا کے سامنے اپنی مرضی سے نکاح کا اعتراف کیا تھا۔وزیراعظم نے سندھ سے ہندو لڑکیوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا۔ ہندو لڑکیوں کا معاملہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ دوسری جانب خان پور میں پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا، پولیس نے دعوی کیا ہے کہ زیر حراست شخص نے مبینہ طور پر نکاح میں مدد کی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…