لاہور(آن لائن) کوٹ لکھپت جیل پھاٹک کے قریب ٹرین روکنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔کوٹ لکھپت جیل کے باہر مسلم لیگ نون کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جیل کے قریب سے گزرنے والے ٹرین کو روک لیا جس کے خلاف پولیس نے سرکاری مدعیت میں کوٹ لکھپت تھانے میں مقدمہ درج کر لیا۔
پولیس کے مطابق مقدمہ میں ٹرین روکنے اور مسافروں کو تنگ کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں جب کہ پولیس مظاہرین کی بنائی گئی ویڈیوز سے شناخت کے بعد ملزمان کی گرفتاریاں شروع کرے گی۔ذرائع کے مطابق مریم نواز نے اپنے والد سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد جیل کے باہر موجود کارکنان سے ملاقات کرنا چاہی تو پولیس نے انہیں ملاقات سے روک دیا اور مریم نواز کو ریس کلب والے گیٹ سے زبردستی روانہ کر دیا۔مظاہرین نے لاہور سے ا آنے والے انجن کو روکا، انجن پر چڑھ گئے اور نعرے لگاتے رہے۔ مسلم لیگ نون کے کارکن گلو بٹ کا بھائی گلہ بٹ بھی مظاہرین میں شامل تھا۔مظاہرین نے کچھ دیر بعد ساہیوال سے آنے والے ٹرین کو بھی روک لیا اور 20 منٹ تک روکے رکھا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں اور آج مسلم لیگ نون کے کارکنان نے جیل کے باہر نواز شریف سے اظہار یکجہتی کا پروگرام بنایا تھا جس سے نواز شریف نے کارکنوں کو روک دیا تھا۔ کوٹ لکھپت جیل پھاٹک کے قریب ٹرین روکنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔کوٹ لکھپت جیل کے باہر مسلم لیگ نون کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جیل کے قریب سے گزرنے والے ٹرین کو روک لیا جس کے خلاف پولیس نے سرکاری مدعیت میں کوٹ لکھپت تھانے میں مقدمہ درج کر لیا