کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پنڈی پیپلزپارٹی کے لئے قتل گاہ ہے ہمیں وہاں سے کبھی لاش اور کبھی پھانسی دی جاتی ہے صرف اسپیکر ہی نہیں بلکہ پوری قوم عتاب میں ہے۔ وہ پیر کو اسپیکر آغا سراج درانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔سید خورشید شاہ نے کہاکہ صرف اسپیکر آغا سراج درانی نہیں بلکہ پوری قوم عتاب میں ہے ہم نے بہت کوشش کی مگر جمہوریت برائے نام اور طریقہ کار ڈکٹیٹر شپ والا ہے
انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں ملک کی وہ اسمبلی جس نے ملک کے قیام کی قرارداد پاس کی مگر اسکے اسپیکر کے ساتھ رویہ بہت آئی ہتک آمیز ہے یہاں بانی پاکستان نشست پر بیٹھے اسپیکر کی توہین کی گئی اسکے اہل خانہ کو تنگ کیا گیا جب ملک کے پارلیمنٹیرین محفوظ نہیں تو کون محفوظ ہوگا انہوں نے کہا کہ سب سراپا احتجاج ہیں آخر سیاستدانوں نے کیا مانگا ہے جمہوریت کی بات کی ہے حق حکمرانی مانگا ہے اور کیا؟ وفاقی وزیر اطلاعات کے بیانات غیر سنجیدہ ہیں وفاق کا دو سو ارب کا خسارہ ہے وفاقی حکومت کیوں سندھ کے واجبات ادا نہیں کررہی اگر خسارہ ہے بھی تو اس میں تمام سندھ کا نہیں ہے نیب کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے ایک مرتبہ حکومت سے بات ہوئی تھی جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اور انکے وزرا بھی شامل تھے ہمارے دور میں ایوان سے اتفاق رائے سے قوانین منظور ہوئے تاہم موجودہ حکومت اس طرف توجہ نہیں دے رہی۔ ایم کیوایم پاکستان مجبور ہے کیونکہ وہ حکومت میں ہے اس وقت ملک میں مہنگائی کا عزاب ہے کیا آج کوئی خوش نہیں ہے سیاستدان تو حکومتی کی کارکردگی پر ہی بات کریگا ہمارا احتجاج حکومت پر دبا ڈالنے کے لئے ہے تاکہ مہنگائی ملک سے کم ہو۔ ملک میں جو بھی بچہ پیدا ہورہا ہے وہ پونے دو لاکھ کا مقروض پیدا ہورہا ہے۔ وزیرخزانہ خود آئی ایم ایف کے پاس جارہا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے نصیب میں پنڈی ہے کبھی وہاں سے شہید کرکے بھیج دیتے ہیں کبھی پھانسی دیکر اور کبھی سزا دیکر بھیج دیتے ہیں ہمیں پنڈی بار بار کیوں یاد دلایا جاتا ہے بھارتی جارحیت کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی پوری کوشش کی مگر ہم تقسیم نہیں ہوئے یہ سہرا صرف اپوزیشن جماعتوں کو جاتا ہے سید خورشید شاہ نے شیخ رشید کے بیان پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ انکی بات کا جواب نہیں دونگا انکی اہمیت بڑھ جائیگی۔