اسلام آباد ( آن لائن ) چیئرمین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے چار کروڑ روپے کی کرپشن میں ملوث دو اعلیٰ افسران کو کرپشن الزامات ثابت ہونے کے باوجود اہم عہدوں پر تعینات کردیا ہے۔ کرپشن میں ملوث اعلیٰ افسران کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمات درج کرنے کی بجائے اہم عہدے دینے کا فیصلہ مراد سعید کو بھی اب اپنے دام میں رام کرلیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق برہان سیکشن پر تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر مشتاق احمد کلہوڑ نے دو کروڑ کی کرپشن کی تھی کلہوڑ جن کا تعلق سندھ سے ہے اپنی غربت مٹانے کے لئے دو کروڑ روپے کی کرپشن کی جس پر تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی کرپشن الزامات کو درست قرار دے دیا لیکن چیئرمین نے دوبارہ انہیں اہم عہدہ دے دیا ہے موصوف نے ٹھیکیداروں سے ساز باز کرکے تین کروڑ اٹھائیس لاکھ کے ایمرجنسی کام کا ٹھیکہ دیا جس مین دو کروڑ سات لاکھ کی کرپشن ثابت ہوگئی این ایچ اے میں کرپشن کا دوسرا ملزم ڈائریکٹر انجینئرنگ مسٹر بیبو رام تھا جس نے چار کروڑ چھتیس لاکھ کی کرپشن کی ہے موصوف نے یہ کرپشن اپنی ایبٹ آباد تعیناتی کے وقت کی تھی ان کے خلاف بھی قائم تحقیقاتی ٹیم نے کرپشن الزامات کو درست قرار دے دیا لیکن چیئرمین نے ان کو بھی معمولی سزا دے کر دوبارہ اہم عہدے پر فائز کردیا ۔ وزارت مواصلات کے وزیر مراد سعید نے بھی ان کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے چپ سادھ لی ہے کیونکہ چھ کروڑ کرپشن میں مدد دینے والے ٹھیکہ داروں نے مرد سعید سے رابطہ کرلیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کرپٹ مافیا نے مراد سعید کو اپنے دام میں رام کرلیا ہے جس کی وجہ سے وہ کرپٹ افراد کو محکمہ سے نکالنے کی بجائے دوبارہ اہم تعیناتیاں دینے کے عمل پر خاموش ہیں اس حوالے سے چیئرمین این ایچ اے اور کرپٹ افسران وضاحت دینے پر راضی نہیں۔