ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مرکزی قیادت کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف پیپلزپارٹی کابڑا فیصلہ،بلاول زرداری سڑکوں پر ،دھماکہ خیز اعلان کردیاگیا

datetime 16  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کی ممکنہ گرفتاری اورسندھ حکومت کی معاشی ناکہ بندی کے خلاف پیپلزپارٹی نے بلاول بھٹو کی قیادت میں رابطہ عوام مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے،بلاول بھٹو زرداری کراچی سے لاڑکانہ تک بذریعہ سڑک شہر،شہرگاؤں، گاؤں ریلیوں اورجلسوں سے خطاب کریں گے،اس بات کا فیصلہ پیپلزپارٹی کی سندھ کونسل کے وزیراعلی ہاؤس کے آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کی۔

اجلاس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، نثار کھوڑو، سید قائم علی شاہ، امتیاز شیخ ،سید خورشید شاہ، مولا بخش چانڈیو، شیری رحمان ، آفتاب شاہ جیلانی دیگرنے شرکت کی۔ اجلاس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی ، شرجیل میمن سمیت دیگرپارٹی رہنماؤں کے خلاف نیب مقدمات اورسابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی راولپنڈی منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قراردیا گیا جبکہ وفاقی حکومت کی طرف سے سندھ حکومت کی معاشی ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہوئے فوری طورپراین ایف سی ایوارڈ کے اجراء اورسندھ حکومت کے حصے کے ایک سو 20 ارب روپے فوری جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ سانحہ نیوزی لینڈ پرتعزیتی قرارداد منظورکی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے بانی اورسابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر بذریعہ سڑک لاڑکانہ جائیں گے اوران کے سفرکورابطہ عوام مہم میں تبدیل کیا جائے گا بلاول بھٹو کراچی سے لاڑکانہ تک شہر ،شہر، گاؤں گاؤں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے صدرنثارکھوڑو نے صحافیوں کوبتایا کہ سندھ کونسل نیشہید بھٹو کی چالیسویں برسی پرسیاسی طاقت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،چار اپریل سے پہلے بلاول کی قیادت میں بذریعہ سڑک عوامی رابطے پر نکلیں گیانہو نے کہاکہ ہماری قیادت ملک میں ہے اورہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے ، اگر انہوں نے ٹھان لی ہے کہ گرفتارکرنا ہے تو ہم تیار ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین اکثر کہتے ہیں عوام کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،سندھ کے ساتھ جان بوجھ کرغلط کیا جارہا ہے سندھ کے حصے کے جائز پیسے نہیں دیئے جارہے ہیں جس سے سندھ کی ترقی رک گئی ہے وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ بددیانتی کررہی ہیاورصوبیکو پیچھے دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی گیس پیٹرول مہنگا کیا گیا ہیمہنگائی کی وجہ سے خودکشیاں ہورہی ہے،ہم یوٹرن لینے والے نہیں ، سندھ میں عوامی سمندر سڑکوں پرہوگا ، عمران خان نے طالبان کے خلاف مارچ کا اعلان کیا تھامگرروڈ پر لگا ہوا چونا دیکھ کر واپس آگئے تھے،

نثارکھوڑو نے کہاکہ بینظیر کو ہم سے جداکیا گیاہم نے غم کو عوامی طاقت میں تبدیل کیا ہم عوامی حقوق کے لیے نگلیں گے ، اللہ بلاول کی حفاظت کریگا۔ شیخ رشید کی تنقید کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ قبل ازیں سندھ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہاکہ ہم چیئرمین بلاول بھٹو صاحب کو سننا چاہتے ہیں، جب چیئرمین بولتے ہیں تو پورا ملک سنتا ہے؛ وزیراعلی سندھ نے کہاکہ جب سے ملک بنا ہے، سندھ کو پہلی مرتبہ وفاق سے کم حصہ مل رہا ہے،ہمیں 120 بلین روپے کم ملے ہیں

سندھ کووفاق سے صرف پیسے ہی کم نہیں ملے بلکہ پانی بھی کم مل رہا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے عوام کی بھرپورخدمت کی ہے، اس لیے ہمیں عوام نے اس مرتبہ چیئرمین کی قیادت میں زیادہ ووٹ دیا۔ انہوں نے کہاکہ جنگیں فوج نہیں قومیں لڑتی ہیں، پی پی پی قیادت نے ہرمشکل وقت میں قوم کو متحد کیا،اگلے الیکشن میں بلاول بھٹو زرداری ملک کے وزیر اعظم ہوں گے؛ وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری کے مخالفین ان سے خوف زدہ ہیں ۔ پیپلزپارٹی کے سید خورشید احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم 4 اپریل کا دن بلیک ڈے کے طورپر مناتے ہیں

جب اس شخص کو شہید کیا گیا جس نے ملک کو آئین دیا، پہچان دی ،اس دن کارکن خود ہی سرگرم ہوجاتے ہیں بلاول کی رابطہ عوام مہم حکمرانوں کے لیے کوئیک مارچ ثابت ہوگی ۔پیپلزپارٹی کے سیکریٹری انفارمیشن مولا بخش چانڈیونے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 4 اپریل اور 27 دسمبر پی پی پی ورکروں کے لیے اہم دن ہیں، 40 سال شہید بھٹو کی شہادت کو گزر گئے ہیں، لیکن آج بھی جذبہ وہی ہے،ہمیں زرداری صاحب کے تدبر پر فخر ہے اور مجھے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت پر ناز ہے،بلاول بھٹو پاکستان کی امید ہیں، آپ ملک کی امید ہیں ۔ سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ

کا کہنا تھا آج میں نے اخبار میں پڑھا کہ وہ پاکستان میں کسی سے بات نہیں کرے گا، لیکن مودی سے بات کروں گا،آپ ( عمران خان) پاکستان کی مقبول پارٹی لیڈرز سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ، کیوں کہ یہ خود لیڈر نہیں ہے،شہید بھٹو نے کہا تھا کہ میں انڈیا سے اپنے 90 ہزار فوجیوں کو واپس لاؤں گا اور اپنے ملک کا ایک ایک کونہ واپس لوں گا ، انہوں نے کر کے دکھایا،آج ملک کی لیڈر شپ پتہ نہیں کس خوف میں مبتلا ہے، سمجھ سے بالاتر ہے،بھٹو صاحب جب زمین واپس لینے جا رہے تھے تو کچھ لیڈرز نے کہا کہ یہ بیکار زمین ہے ، آپ چھوڑ دیں ، شہید بھٹو نیکہا کہ یہ ہماری زمین ہے، آج اس زمین سے تھر کول نکل رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…