بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

10 سال بطور وزیراعلیٰ ایک دن بھی تنخواہ نہیں لی، طبی اخراجات بھی جیب سے کئے ،شہبازشریف ارکان اسمبلی کو ملنے والی مراعات پر حیران

datetime 16  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(اے این این ) مسلم لیگ(ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی وزارت اعلیٰ کے 10 سال میں ایک دن بھی تنخواہ نہیں لی اور تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے۔لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران شہبازشریف نے نوازشریف کی صحت سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی ڈیڑھ سال قبل اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، حکومت ان کی صحت کے مسائل کو سنجیدہ نہیں لے رہی، نوازشریف کی طبیعت ٹھیک نہیں،حکومت بدترین غفلت کامظاہرہ کررہی ہے، اگر سابق وزیراعظم کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت اور وزیراعظم ہوں گے۔پنجاب اسمبلی میں مراعاتی بل کی منظوری سے متعلق شہبازشریف نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ سرکاری مراعات نہیں لی تھیں اور طبی اخراجات جیب سے ادا کیے تھے، وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے جو مراعات منظورکی گئی ہیں وہ سمجھ سے باہر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب 10 سال اپنی ذاتی گاڑی استعمال کرتا تھا، علاج معالجے کے لیے بھی سرکاری پیسے استعمال نہیں کرتا تھا، اپنی وزارت اعلی کے 10 سال میں ایک دن بھی تنخواہ نہیں لی، تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتا تھا۔اس سے قبل سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے رمضان شوگر مل اور آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت کی۔آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے خلاف قومی احتساب بیورو(نیب)نے جھوٹ کا پلندہ تیار کیا ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ مقررہ وقت پر عدالت کو بتائیے گا یہ میرا کیس نہیں۔اس کے بعد عدالت نے شہباز شریف کو حاضری لگانے کا کہا اور جج کی چھٹی کے باعث سماعت 27 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…