لاہور(اے این این ) مسلم لیگ(ن) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی وزارت اعلیٰ کے 10 سال میں ایک دن بھی تنخواہ نہیں لی اور تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے۔لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران شہبازشریف نے نوازشریف کی صحت سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی ڈیڑھ سال قبل اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، حکومت ان کی صحت کے مسائل کو سنجیدہ نہیں لے رہی، نوازشریف کی طبیعت ٹھیک نہیں،حکومت بدترین غفلت کامظاہرہ کررہی ہے، اگر سابق وزیراعظم کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت اور وزیراعظم ہوں گے۔پنجاب اسمبلی میں مراعاتی بل کی منظوری سے متعلق شہبازشریف نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ سرکاری مراعات نہیں لی تھیں اور طبی اخراجات جیب سے ادا کیے تھے، وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے جو مراعات منظورکی گئی ہیں وہ سمجھ سے باہر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب 10 سال اپنی ذاتی گاڑی استعمال کرتا تھا، علاج معالجے کے لیے بھی سرکاری پیسے استعمال نہیں کرتا تھا، اپنی وزارت اعلی کے 10 سال میں ایک دن بھی تنخواہ نہیں لی، تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتا تھا۔اس سے قبل سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے رمضان شوگر مل اور آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت کی۔آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے خلاف قومی احتساب بیورو(نیب)نے جھوٹ کا پلندہ تیار کیا ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ مقررہ وقت پر عدالت کو بتائیے گا یہ میرا کیس نہیں۔اس کے بعد عدالت نے شہباز شریف کو حاضری لگانے کا کہا اور جج کی چھٹی کے باعث سماعت 27 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔